مراکش کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات اور مواصلاتی رابطے استوار کرنے کے اقدام کا علاقائی ممالک کے رہنماؤں نے خیر مقدم کیا ہے۔
امریکہ کے بطور ثالث کردار ادا کرنے کے نتیجے میں متحدہ عرب امارات کے بعد مراکش اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے والا چوتھا عرب ملک بن گیا ہے۔
یاد رہے کہ رواں سال اگست میں متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کئی شعبوں میں تعاون کومستحکم کرنے کے لیے معاہدوں پر دستخط ہو چکے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
امارات اور اسرائیل میں سفارتی تعلقات کی بحالی کا معاہدہNode ID: 498571
-
بحرین اور اسرائیل کے وزرائے خارجہ کا رابطہNode ID: 504666
-
’سوڈان اور اسرائیل کے تعلقات خطے میں سلامتی کےلیے اہم قدم‘Node ID: 513296
ابو ظبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زید نے مراکش کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ ’مراکش کے اس خودمختار اقدام نے خطے میں استحکام، خوشحالی،اور پائیدار امن کی ہماری مشترکہ جستجو کو مستحکم کیا ہے۔‘
مصر کے صدر عبدل فتح السسی نے مراکش اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے کو استحکام کے حصول کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا۔
عرب نیوز کے مطابق مصر کے صدر کا کہنا تھا کہ وہ مراکش اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کی بحالی کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت پر بھرپور توجہ دیتے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ خطے میں تعاون اور مزید استحکام کے حصول کے لیے ایک اہم قدم ہے۔
We welcome the United States recognition of Rabat’s sovereignty over the Moroccan Sahara, as well as the resumption of contacts and diplomatic relations between Morocco and Israel. A positive step towards our common quest for stability, prosperity, and peace in the region.
— محمد بن زايد (@MohamedBinZayed) December 10, 2020