کوئٹہ میں پولیس نے بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والے گروہ کے دو ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔ ملزمان کے قبضے سے ایک مغوی بچے کو بھی بازیاب کرالیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان نے دوران تفتیش 20 سے زائد بچوں کے ساتھ زیادتی کا اعتراف کیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
’بچوں سے زیادتی کے مجرموں کا مرکزی ڈیٹا بینک ضروری ہے‘Node ID: 436691
-
بچوں سے زیادتی، پھانسی کی قرارداد منظورNode ID: 457621
-
’کیا خواتین کا اکیلے گھر سے نکلنا جرم ہے؟'Node ID: 504236
تھانہ منظور شہید کوئٹہ کے تفتیشی آفیسر محمد یاسر نے اردو نیوز کو بتایا کہ مشرقی بائی پاس کا رہائشی چھٹی جماعت کا طالبعلم 28 نومبر سے لاپتہ تھا۔
30 نومبر کو بچے کے والد نے پولیس کو گمشدگی کی اطلاع دی جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے بچے کو ضلع نصیرآباد کے علاقے ڈیرہ مراد جمالی سے بازیاب کرایا اور دو ملزمان کو گرفتار کرلیا
بازیاب بچے کے مطابق جب وہ خریداری کے لیے دکان پر گیا تو دو افراد نے انہیں زیادتی کے بعد ایک تیسرے فرد کے حوالے کیا جو انہیں ڈیرہ مراد جمالی لے گیا۔
اے ایس آئی محمد یاسر کے مطابق تیسرا ملزم مفرور ہے جس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ملزمان ورغلا اور ڈرا دھمکا کر 10 سے 15 سال کے بچوں کے ساتھ زیادتی کرتے تھے۔
ملزمان کی نشاندہی پر پولیس نے دیگر متاثرہ بچوں کے والدین سے رابطہ کیا تاہم پولیس کا کہنا ہے بیشتر والدین نے بدنامی کے خوف سے سامنے نہیں آنا چاہتے۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں