وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ انڈیا، پاکستان کے خلاف فالس فلیگ آپریشن کی غلطی نہ کرے۔ انہوں نے عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر انڈیا نے ایسا کیا تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
اتوار کو اپنی ٹویٹس میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انڈیا کو کسی بھی جارحیت کا ہر سطح پر بھرپور قومی ردِعمل اور منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
’انڈیا بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ لائن آف کنٹرول پر اقوام متحدہ کے مبصرین کی گاڑی پر ادارے کے نیلے جھنڈے اور واضح نشانات کے باوجود جان بوجھ کر فائرنگ کی گئی۔‘
مزید پڑھیں
-
'سکردو ایئرپورٹ پر چینی فوج موجود نہیں'Node ID: 489491
-
’انڈیا ریاستی دہشت گردی کو ہوا دے رہا ہے‘Node ID: 517741
-
انڈیا کی’دہشت گردی‘: ’ثبوت‘ اقوام متحدہ کو پیشNode ID: 520326
انہوں نے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انڈیا بین الاقوامی اقدار اور اقوام متحدہ کے قوانین کو نظر انداز کر رہا ہے، پاکستان، انڈیا کے اس رویے کی شدید مذمت کرتا ہے۔
’انڈیا نے صرف رواں سال ورکنگ باؤنڈری اور ایل او سی پر جنگ بندی کی تین ہزار خلاف ورزیاں کیں اور شہری آبادی کو نشانہ بنایا۔‘
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ انڈیا کی جانب سے فائرنگ اور گولہ باری کے نتیجے میں 276 افراد نشانہ بنے جن میں 92 خواتین اور 68 بچے شامل ہیں۔
پاکستان نے مبصرین کی گاڑی پر حملے کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھا دیا
پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ کی گاڑی پر انڈین حملے کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھا دیا ہے۔
پاکستان نے اقوام متحدہ سے کہا ہے کہ وہ یو این فوجی مبصر گروپ کی گاڑی پر انڈین فوج کی فائرنگ کی باقاعدہ مذمت کرے اور معاملے کی تحقیقات کرے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اس حوالے سے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کی طرف سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے صدر کو خط لکھا گیا ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ انڈیا کی جانب سے قوام متحدہ کے مبصرین اور ان کی گاڑی کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا، یو این گاڑیاں اپنے جھنڈے اور نشان کی وجہ سے دور سے ہی پہچانی جاتی ہیں۔
‘اقوام متحدہ انڈین حملے کی مذمت کرے اور معاملے کی شفاف تحقیقات کرے، اقوام متحدہ اپنے فوجی مبصر گروپ کی سلامتی کے لیے پاکستان کی کالز کا فوری جواب دے۔‘
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کے پاس اس حوالے سے ٹھوس معلومات موجود ہیں کہ بی جے پی کی حکومت پاکستان کے خلاف ایک فالس فلیگ آپریشن کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے تاکہ انڈیا کی اندرونی مشکلات سے توجہ ہٹائی جاسکے۔
جنگ بندی کی خلاف ورزیاں، انڈین سفارت کار کی دفترِ خارجہ طلبی
دوسری جانب پاکستان نے دفتر خارجہ اسلام آباد میں سینیئر انڈین سفارت کار کو طلب کر کے 19 دسمبر کو انڈین فوج کی جانب سے ایل او سی پر جنگ بندی کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا۔
