Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں کورونا ویکسین مراکز کی خدمات شاندار ہیں

ویکسین لگانے کے عملے کو خصوصی مہارت کی تربیت بھی دی گئی ہے۔(فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب کے تمام ویکسین مراکزنے مملکت  میں رہنے والے تمام افراد  کے لئے خدمات کی بآسانی فراہمی کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ویکسین لگوانے والے ولید مطر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ  مراکز کی خدمات شاندار ہیں اور مجھے حکومت پر بھرپور اعتماد ہے کہ وہ کوئی ایسی شے درآمد نہیں کر سکتی جو ہمارے لئے بہتر نہ ہو۔
سعودی عرب میں قومی سطح پرملک کی سب سے بڑی ویکسی نیشن مہم 18دسمبر کو شروع کی گئی تھی۔

جدہ کا پہلا ویکسی نیشن سنٹر کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر قائم ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

کورونا ویکسین کے ان مراکز  میں تربیت یافتہ عملے اور کورونا ویکسین  کے ہزاروں وصول کنندگان کو  بیک وقت خدمات فراہم کرنے کی استعداد  موجود ہے۔
پہلا  ویکسی نیشن مرکز ریاض میں قائم کیا گیا جب کہ ایک ہفتے سے بھی کم مدت میں دوسرا مرکز جدہ کے کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئر پورٹ  کے جنوبی ٹرمینل پر قائم کیا گیا۔
ایئرپورٹ پر صحت نگرانی مرکز کے میڈیکل ڈائریکٹرڈاکٹر محمد فلمبان نے کہا کہ بڑی تعداد میں ویکسی نیشن مراکز قائم کئے گئے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد تک اس کی  رسائی ممکن ہو سکے۔
ڈاکٹر فلمبان نے بتایا کہ پہلی ویکسی نیشن سائٹ جدہ کے کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر قائم کی گئی ہے جس کے لئے سعودی قیادت نے لامحدود تعاون کیا۔

سب ٹیمیں خدمات کا آغاز کرنے کے لئے مل جل کر کام کر رہی ہیں۔(فوٹو عرب نیوز)

اب تک 83 ویکسی نیشن پوائنٹس قائم کئے جا چکے ہیں تاکہ ممکنہ طور پربڑے سے بڑے گروپ تک ویکسینز کی رسائی یقینی بنائی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ کلینکس کی تعداد 450 سے زائد تک بڑھا ئی جائے گی۔
جن افراد  نے اپنے آپ کو وزارت صحت کی ’’صحتی ایپ‘‘ پر رجسٹر کرا رکھاہے ،  ویکسین کی آمد پر انہیں متعدد مراحل سے گزرنا ہو گا۔
پہلے وہ انٹری پوائنٹ سے گزریں گے جہاں بصری درجہ بندی ہوگی۔ ان کا  جسمانی درجہ حرارت نوٹ کیاجائے گا اور ایک رجسٹریشن سائٹ ہوگی جہاں ان سے متعلق معلومات کی تصدیق کی جائے گی۔

صحت عملہ فی الوقت 65 برس سے زائدعمر کےافراد کو ترجیح دے رہا ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

مختصر انتظار کے بعد  خاص کلینکس بھیجنے کے لئے ان کی رہنمائی کی جاتی ہے۔ ویکسین لگوانےکے بعد وہ بحالی زون کی جانب روانہ ہوں گے جہاں انہیں روانہ ہونے سے قبل 15منٹ انتظار کرنا ہوگا۔
مرکز کے کلینکس پر تربیت یافتہ عملہ فی الوقت65 برس سے زائد عمر کے لوگوں، صحت کی نگہداشت کرنے والے کارکنوں اور  دائمی امراض میں مبتلا افراد  اور ویکسین لگائے جانے کے پہلے مرحلے میں شامل گروپوں کی دیکھ بھال کررہا ہے۔
مرکز میں کلینکل پروگرام کے ڈائریکٹرڈاکٹر احمد حاثاوی نے ویکسین  لگوانے سے متعلق صحت کی نگہداشت کرنے والے کارکنوں کو دی جانے والی ٹریننگ کی وضاحت کی ہے ۔
انہوں نے بتایاہے  کہ شعبہ صحت سے تعلق رکھنے والے وہ تمام پیشہ ور جو ویکسین کے کام میں شامل ہیں، انہیں سخت تربیت دی گئی ہے۔ہم اسے تکنیکی تربیت کہہ سکتے ہیں۔

ویکسی نیشن کلینکس کی تعداد 450 سے زائد تک بڑھا ئی جائے گی۔(فوٹو عرب نیوز)

تکنیکی تربیت کا دوسرا حصہ انجکشن لگانے کی تربیت پر مشتمل ہے جس میں سوئیوں کے استعمال اور انجکشن لگانے کے مناسب مقام کے بارے میں تربیت شامل ہے۔
ڈاکٹر احمد نے  بتایا کہ تمام عملے کا انتخاب کلینکل تجربے اور اس منصوبے کے لئے درکار استعداد کارکو مد نظر رکھ کرکیاگیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ عملے کو  خصوصی مہارتوں کی تربیت بھی دی گئی ہے جن میں مواصلات اور تشخیص جیسی مہارتوں کا احاطہ کیاگیا ہے۔ یہ مہارتیں مریض کی میڈیکل ہسٹری اور ان کے سوالوںپر رد عمل ظاہر کرنا سکھاتی ہیں۔
ہمارے پاس انتظامی ٹیم ، کسٹمر سروس ٹیم اور انفارمیشن ڈیسک ٹیم ہے۔ یہ سب ٹیمیں خدمات کا آغاز کرنے کے لئے مل جل کر کام کر رہی ہیں۔
مزید پڑھیں
اس کے بعد انہیں ویکسین کے لیےمرکز پہنچنے کے لئے کال موصول ہوگئی۔ اس مرکز کا افتتاح چند روز قبل ہی ہوا تھا۔
ولید نے  بتایا کہ مجھے اپنی حکومت پر بھرپور اعتماد ہے کہ وہ کوئی ایسی شے درآمد نہیں کر سکتی جو ہمارے لئے بہتر نہ ہو۔ یہی وجہ ہے کہ میں پہلے ہی روز خود کوویکسین کے لئے رجسٹر کرانے والوں میں شامل ہوں۔
جب میں نے خود کو رجسٹر کرایا تو میرے ارد گرد موجود لوگوں نے کہا کہ ایسا کیوں کیا، بہتر تھا انتظارکر لیتے۔
میں نے ان کی بات نہیں سنی اوراس یقین کے ساتھ ویکسین لگوانے چلا آیا کہ یہ بہترین ہے۔
ولید مطر نے مرکز کی جانب سے پیش کی جانے والی منظم خدمات اور پرخلوص عملے کی تعریف کی ۔ انہوں نے کہا کہ میرے بائیں بازو پر ویکسین لگائی گئی پھر مجھے 15منٹ انتظار کرنے کے لئے کہا گیا تاکہ نگرانی کی جا سکے کیونکہ پہلے 15منٹ میں ویکسین کے باعث متلی کی کیفیت ہو سکتی ہے۔
 

شیئر: