Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یہ ٹوٹ بٹوٹ سمجھتے ہیں کہ مجھے بلیک میل کر لیں گے: عمران خان

عمران خان نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ ملکی مفاد نہیں ذاتی مفاد کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں جس طرح سے  فوج پر تنقید کر رہی ہے اس طرح تو کبھی کسی نے نہیں کی۔
اسلام آباد میں سوشل میڈیا سے تعلق رکھنے والے افراد سے گفتگو کے دوران عمران خان نے پی ڈی ایم کی جماعتوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ یہ جماعتیں فوج پر حملہ کرتی ہیں۔ ’ماضی میں مارشل لا کے دوران فوج پر تنقید ہوتی رہی ہے لیکن سویلین دور میں فوج پر اس طرح کی تنقید کبھی نہیں ہوئی۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’اطمینان رکھیں ان سب کا علاج ہونے والا ہے۔‘
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن ملکی مفاد کے لیے نہیں ذاتی مفاد کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔
’فضل الرحمان 92 کے بعد سے کبھی پاور سے نہیں نکلے۔ پہلی دفعہ ہے کہ اسمبلی ان کے بغیر چل رہی ہے۔‘
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ سارا گیم یہ چل رہا ہے کہ ہم ان مافیا کے آگے گھٹنے ٹیک دیں۔
’کرپٹ حکومت کی وجہ سے ملک میں مسائل جنم لیتے ہیں اور دنیا حکمرانوں کی کرپشن کے خلاف نکلتی ہے، ان لوگوں نے ایف اے ٹی ایف کے معاملے پر این آر او لینے کی کوشش کی لیکن کرپٹ عناصر کو این آر او دینے سے ملک کو نقصان ہوگا۔‘
بلوچستان سے متعلق انہوں نے کہا کہ افغان جہاد کے بعد پاکستان میں فرقہ وارانہ دہشت گردی شروع ہوئی، کم آبادی اور ووٹوں کی وجہ سے ماضی کی حکومتوں نے بلوچستان پر توجہ نہیں دی۔
’وفاق میں جو بھی حکومت بنتی تھی قبائلی سردار ان کے ساتھ اتحاد کر لیتے تھے، ترقیاتی فنڈز قبائلی سرداروں کے ذریعے تقسیم ہوتے تھے جس سے سردار امیر ہوگئے لیکن بلوچستان کے عوام غریب رہ گئے، تاہم ہماری حکومت بلوچستان کی ترقی پر بھرپور توجہ دے رہی ہے۔‘
بلوچستان میں حالیہ دہشت گردی کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا ’ہمیں بریفنگ مل گئی تھی کہ انڈیا ملک میں فرقہ واریت پھیلانا چاہتا ہے، انڈیا داعش کی پشت پناہی کر رہا ہے، وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کا ایک ہی مقصد ہے اور وہ پاکستان میں انتشار پھیلانا ہے، لیکن ہمارے اداروں نے مسلکی تصادم کو روکنے کے لیے بہترین کام کیا۔‘

شیئر: