Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹرمپ کا اکاؤنٹ بند: ’آزادی رائے کا تعین سوشل میڈیا کمپنیوں کو نہیں کرنا چاہیے‘

صدر ٹرمپ کے حامیوں نے امریکی کانگریس پر دھاوا بول دیا تھا۔ فوٹو اے ایف پی
جرمن چانسلر اینگلا مرکل نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کر دینے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزادی رائے کا تعین آن لائن پلیٹ فارمز کے سربراہوں کو نہیں کرنا چاہیے۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق جرمن چانسلر کے ترجمان نے اینگلا مرکل کے حوالے سے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کر دیا جانا باعث تشویش ہے۔
ترجمان کے مطابق آزادی اظہار رائے کے بنیادی حق کی اولین اہمیت ہے جس میں صرف قانون اور آئین کے تحت ہی مداخلت کرنی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی انتظامیہ آزادی رائے کے بنیادی حق میں مداخلت نہیں کر سکتی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ان نکات کی بنیاد پر چانسلر اینگلا مرکل کے لیے امریکی صدر کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا بند ہو جانا باعث تشویش ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ جھوٹ اور شدت پسندی کو بڑھاوا دینا بھی پریشان کن ہے لیکن ان مسائل سے نمٹنے کا قانونی راستہ صرف ریاستوں کے پاس ہی ہونا چاہیے۔

کانگریس پر حملے کے بعد صدر ٹرمپ کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بند کر دیا گیا تھا۔ فوٹو اے ایف پی

ترجمان کا کہنا تھا کہ نظریات کو مکمل طور پر روکنے کی غرض سے اکاؤنٹس بند کر دینا ناقابل قبول اقدام ہے۔ انہوں نے ساتھ ہی سوشل میڈیا کی جانب سے جھوٹ پر مبنی بیانات کی نشاندہی کرنے کے اقدام کو بھی سراہا۔
اس سے قبل اینگلا مرکل نے ٹرمپ کے حمایتیوں کی جانب سے کانگریس پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے غم اور غصے کا اظہار کیا تھا۔ جرمن چانسلر نے صدر ٹرمپ کو بھی بد امنی اور اشتعال انگیزی کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔
ٹوئٹر نے جمعے کے روز صدر ٹرمپ کا اکاؤنٹ مستقل طور پر بند کر دیا تھا۔

شیئر: