وٹامن بی 12 کی کمی کی علامات میں تھکاوٹ اور بعض دیگر شامل ہیں (فوٹو: سوشل میڈیا)
وٹامن بی 12 کے جسم کے لیے متعدد فوائد ہیں۔ یہ جسم کو فعال کرنے میں معاونت فراہم کرتا ہے جن میں نئے خلیوں کی تشکیل اور رگوں وغیرہ کی فعالی بھی شامل ہے۔ وٹامن بی 12 کی کمی سے جسم مختلف امراض کاشکار ہوجاتا ہے۔
سیدتی میگزین میں شائع ایک تحقیق کے مطابق وٹامن بی 12 کا سائنسی نام کوبالامین ہے یہ کھانوں، گوشت، مچھلی اور انڈوں میں پایا جاتا ہے۔ وٹامن بی 12 کی اوسط مقدار 150 سے 950 گرام فی ملی لیٹر خون میں ہوتی ہے لیکن جب یہ شرح خون کے ایک ملی لیٹر میں 150 پولوگرام سے بھی کم ہوتی ہے ، تو یہ وٹامن بی 12 کی کمی کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس کی کمی کے برعکس جسم میں اس کی شرح میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔
ماہر طب ڈاکٹر بلال کرامی نے ویب سائٹ سیدتی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وٹامن بی 12 جسم کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ خاص طور اعصابی خلیوں کی بناوٹ میں اس کا بڑا کردار ہے۔ یہ اعصابی ریشے کی جھلی کی تشکیل میں مدد دیتا ہے جس کے ذریعے جسم کے اندر پیغام کی ترسیل ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ خون کے خلیوں کے پختہ ہونے میں وٹامن بی 12 کا کردار اہم ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ جسم میں وٹامن بی 12 کی کمی جو کہ غذائیت کی وجہ سے ہوتی ہے، دوسرے وٹامنز اور معدنیات کی سطح میں بھی کمی کا باعث بنتی ہے۔ اسی وجہ سے جو علامات مریض محسوس کرتے ہیں وہ صرف وٹامن بی 12 کی کمی کی وجہ سے ہی نہیں ہوتیں۔
وٹامن بی 12 میں کمی
وٹامن بی 12کی جانچ خون کے ٹیسٹ ذریعے کی جاتی ہے۔ مذکورہ وٹامن میں کمی سے بہت سے صحت کے مسائل پیدا ہوتے ہیں، جیسے میکروسائٹک انیمیا کی علامات، تھکاوٹ، مشقت کے دوران سانس لینے میں تکلیف، جلد کا رنگ دھندلا ہونا، دل کی دھڑکن میں تیزی اور بالوں کا گرنا۔
اسی طرح اعصابی نظام پر منفی اثر پڑتا ہے۔ مریض جسم میں سستی محسوس ہوتی ہے۔ اسی طرح زبان میں لالی، اس میں درد اور منہ کے السر کے مسائل بھی ہو سکتے ہیں۔
اس کے انسانی مزاج پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، کمی افسردگی یا موڈ ڈس آرڈر کا سبب بن سکتی ہے جبکہ یادداشت بھی متاثر ہوتی ہے۔
اسی طرح وٹامن میں کمی شدید ہونے کی صورت میں آپ کو چلنے میں دشواری ہو سکتی ہے کیونکہ توازن درست طور پر برقرار نہیں رہ پاتا۔ اس کا تعلق اعصابی نظام سے بھی ہے۔
علاوہ ازیں آنتوں پر اس کے کچھ اثرات مرتب ہونے کے نتیجے میں اسہال کی شکایت ہو سکتی ہے یا پھر انسان قبض کا شکار ہو سکتا ہے۔
وٹامن بی 12 کی کمی کی ممکنہ وجوہات
وٹامن بی 12 سے بھرپور غذا نہ کھانے کی صورت میں جسم میں اس کی کمی ہو سکتی ہے۔
اس کی کمی سے آنتوں کی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔ اسی طرح بریٹیرک سرجری کے باعث بھی مریض کو وٹامن بی 12 کی کمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
سبزی خور سب سے زیادہ وٹامن بی 12 کی کمی کا شکار ہوتے ہیں جو بنیادی طور پر جانوروں میں پایا جاتا ہے۔
حمل کے دوران خواتین کے جسم میں کئی خلیات تقسیم ہوتے ہیں جن میں اکثر وٹامن بی 12 کی ضرورت ہوتی ہے۔ واضح رہے کہ اس کی کمی جنین کی صحت مند نشوونما میں رکاوٹ ڈالتی ہے اور جنین کی نشوونما کے مراحل کے دوران عصبی ٹیوب کی خرابیاں پیدا کرتی ہے۔
غذا کے ذریعے علاج
وٹامن بی 12 کی کمی کا علاج غذا کے ذریعے کیا جا سکتا ہے اس کے لیے گوشت، انڈے، مچھلی اور دودھ کی مصنوعات استعمال کی جا سکتی ہیں۔ اسی طرح وٹامن بی 12 کی شدید کمی کی صورت میں مطلوبہ مقدار کے لیے انجکشن بھی استعمال کیے جاتے ہیں۔
علاوہ ازیں وٹامن بی 12 کی کمی ہی نہیں بلکہ جسم میں اس کی زیادتی بھی خطرناک بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے جیسے لیوکیمیا، اسی طرح جلد کی بعض بیماریوں کے علاوہ ہیپاٹائٹس اور گردوں کے مسائل بھی ہو سکتے ہیں۔
وٹامن بی 12 کی سطح میں اضافے کی علامات میں تھکاوٹ، متلی، چکر آنا اور اضطراب وغیرہ شامل ہیں۔