’کورونا ویکسین کے خلاف سازشوں پر یقین نہ کریں‘ مسلم سکالر
کورونا وائرس کے آغاز سے ہی دنیا بھر کے مسلمانوں نے آگے بڑھ کر کام کیا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
کینیڈا کے ایک ممتاز سکالر نے لوگوں کو متنبہ کیا ہے وہ وبائی مرض کورونا وائرس کی ویکسین کے بارے میں پھیلنے والے سازشی نظریات پر عمل نہ کریں۔
عرب نیوز میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق شیخ محمد طاہر القادری نے کہا کہ ’ایسے نظریات جو کچھ لوگوں نے ویکسین سے متعلق سوشل میڈیا پر پھیلائے ہوئے ہیں، وہ سب اسلام کے اصولوں کے خلاف ہیں۔‘
سکائی نیوز کو دیے گئے انٹرویو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ’کسی انسان کی جان بچانا عبادت کا ایک عمل ہے۔‘
اس حوالے سے مزید بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’اس وبائی مرض کے آغاز سے ہی دنیا بھر کے مسلمانوں نے اگے بڑھ کر کام کیا۔ انہوں نے زندگیاں بچانے، لوگوں کو کھانا کھلانے اور ہر قسم کی مدد فراہم کرنے کی زیادہ سے زیادہ کوشش کی۔ اس طرح اب ویکسین کے لیے بھی انہیں آگے آنا چاہیے۔‘
طاہر القادری جن کا تعلق پاکستان سے ہیں، انہوں نے اپنے پیروکاروں کو اس بات کا یقین دلانے کی کوشش کی ہے کہ کورونا ویکیسن سے متعلق جھوٹے اور بے بنیاد دعووں پر یقین نہیں کرنا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر کورونا ویکسین کے حوالے سے وائرل معلومات کو مدںظر رکھتے وہئے انہوں نے کہا کہ ’کچھ لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ اس میں شراب شامل ہے یا سور کا گوشت یا ویکسین بنانے کے دوران ایسی اشیا کا استعمال کیا گیا ہے، جو اسلام میں حرام ہیں۔ جبکہ کچھ کہتے ہیں کہ یہ ویکسین دماغ پر اثر انداز ہوسکتی ہے، یہ سب سراسر بے بنیاد دعوے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ یہ میڈیکل شعبے کی ترقی کی بات اور زندگی بچانے سے منسلک ہے۔ یہ بالکل ایسا ہی ہے جیسے ہم کسی بھی معمولی بیماری میں ڈسپرین یا پیراسیٹامول جیسی کوئی بھی اینٹی بائیوٹک لیتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ طبی عمل پر اعتماد کرنا اسلام کی بنیادی تعلیم ہے۔ اسلام، قرآن مجید اور نبی کریم کی تعلیمات عقل، ذہانت، سائنسی تحقیق اور فکری ترقی پر مرکوز ہیں۔