Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مدینہ ریجن میں حضرت سلیمان کے دور کی سونے کی کان

مھد الذھب کے علاقے میں کان 3 ہزار برس قدیم ہے(فوٹو، ایس پی اے)
وزیر صنعت و معدنی وسائل بندر بن ابراھیم الخریف نے مدینہ منورہ ریجن میں قدیم ترین سونے کی کان کا دورہ کیا اور وہاں موجود عملے سے ملاقات کی۔ وزیر معدنی وسائل نے کان کی توسیع منصوبے کا بھی جائزہ لیا
مدینہ ریجن کے علاقے ’مھد الذھب‘ میں سونے کی 3 ہزار برس قدیم کان سے آج بھی سونا نکالا جاتا ہے۔ سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق وزیر صنعت و معدنی وسائل نے سعودی عرب میں قائم سب سے قدیم اور بڑی سونے کی فیکٹری جو کان سے سونا نکالنے کے امور کی نگران ہے کا بھی دورہ کیا جہاں انہیں کان کنی کے مختلف مراحل کے بارے میں تفصیل سے بتایا گیا۔

سال 1983 سے 2020 تک 5 ہزار 989 ملین ٹن معدنیات نکالی گئیں(فوٹو، ایس پی اے) 

ماہرین کا کہنا ہے کہ قدیم ترین سونے کی کان حضرت سلیمان (تقریبا ’950 قبل از مسیح) کے دور کی ہے جس سے مختلف ادوار میں سونا نکالا جاتا تھا تاہم آج بھی مذکورہ کان سے سونا نکالا جاتا ہے۔
سعودی عرب کے سابق فرمانروا خادم حرمین شریفین شاہ فہد بن عبدالعزیز کے عہد میں مذکورہ کان کی توسیع کی گئی اور سال 1983 سے 2020 تک 5 ہزار 989 ملین ٹن خام معدنیات نکالی گئیں جن میں 2.5 ملین اونس خالص سونا اور 9.8 ملین اونس چاندی بھی شامل تھی۔

  فیکٹری میں ملازموں کی تعداد 262 جن میں 63 فیصد سعودی ہیں(فوٹو، واس)

سعودی کان کنی کی کمپنی میں اس وقت 262 افراد کام کرتے ہیں جن میں 63 فیصد سعودی ملازمین شامل ہیں۔ وزیر معدنیات نے کان میں رکھے گئے نوادرات بھی دیکھے اور انہیں سونا نکالنے کے مراحل کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔

شیئر: