انسٹی ٹیوٹ کے ذرائع کے مطابق آگ زیر تعمیر ایک نئے پلانٹ میں لگی ہے۔
پونے شہر کے میئر مرلی دھر موہل نے پانچ افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے۔
ٹیلی ویژن چینلز نے مغربی انڈیا کے علاقے پونے میں سائٹ سے دھوئیں کے بادل اٹھتے ہوئے دکھائے۔
مقامی فائر سٹیشن کے ایک عہدیدار نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’آگ بجھانے والی چھ یا سات گاڑیاں اس جگہ پر پہنچ گئی ہیں۔‘
عہدیدار کا کہنا ہے کہ ’ہمارے پاس اس بات کی معلومات نہیں ہیں کہ آیا آگ میں کوئی شخص پھنس گیا ہے۔‘
یاد رہے کہ جنوری میں انڈین ریگولیٹرز نے دو کورونا ویکیسنز کی منظوری دی، کوویشیلڈ، سیرم انسٹی ٹیوٹ نے تیار کی ہے جب کہ کووکسن کو مقامی انڈین فرم بھارت بائیوٹیک نے تیار کیا ہے۔
انڈیا نے سنیچر کو دنیا کی سب سے بڑی ویکسین لگانے کی مہم کا آغاز کیا تھا جس کے تحت جولائی تک 30 کروڑ افراد کو کوویشیلڈ اور کووکسن ویکیسن کی خوراکیں لگائی جائیں گی۔
دیگر بہت سے ممالک ویکسین کی فراہمی کے لیے انڈیا کے سیرم انسٹی ٹیوٹ پر انحصار کر رہے ہیں۔
انڈیا نے بدھ کو بھوٹان اور مالدیپ کو ویکسین کی پہلی کھیپ برآمد کی تھی جبکہ بنگلہ دیش کو 20 لاکھ اور نیپال کو 10 لاکھ خوراکیں فراہم کی گئی ہیں۔
انڈیا نے اپنے جنوبی ایشیائی ہمسایہ ممالک کو کورونا ویکسین کی دو کروڑ خوراکیں مہیا کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے۔ اس سے اگلے مرحلے میں لاطینی امریکہ، افریقہ اور وسطی ایشیا کے ممالک کو ویکسین برآمد کی جائے گی۔
سیرم انسٹی ٹیوٹ حجم کے لحاظ سے دنیا میں ویکسین تیار کرنے کا سب سے بڑا ادارہ ہے۔ یہ ادارہ 20 کروڑ خوراکیں کوویکس کو بھی فراہم کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے جو عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے غریب ممالک میں تقسیم کی جائیں گی۔