انڈیا میں کورونا ویکسین لگانے کی مہم کا سنیچر سے آغاز ہو گیا ہے جو دنیا میں وبا کے خلاف چلائی جانی والی بڑی مہمات میں سے ایک ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق انڈیا کورونا متاثرین کی تعداد کے لحاظ سے دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے۔
انڈین حکومت نے دو ویکسین کی منظوری دی ہے لیکن ان میں سے ایک ویکسین کے ٹرائلز ابھی مکمل ہونا باقی ہیں۔ حکومت نے جولائی تک 30 کروڑ لوگوں کو ویکسین لگانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
’کیا انڈیا میں برڈ فلو کے پھیلاؤ میں بھی پاکستان کا ہاتھ ہے؟‘Node ID: 531771
انڈیا میں ویکسین کی پہلی خوراک کولکتہ کے ایک 35 سالہ ہیلتھ ورکر سانتا روئے کو لگائی گئی۔
انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’اتنے لوگوں کو وبا سے اپنی آنکھوں کے سامنے مرتا دیکھنے کے بعد اب امید کی کرن نظر آئی ہے۔‘
حکام کا کہنا ہے کہ وہ اس مہم کے لیے بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے کی مہم اور الیکشن مہم کے ماڈل کا سہارا لے رہے ہیں جو ایک ایسے ملک کے لیے مشکل کام نظر آتا ہے جہاں ٹرانسپورٹ اور صحت کے نظام کی بری حالت ہے۔
انڈیا کے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ایمونولوجی سے تعلق رکھنے والے ستیاجیت راتھ کا کہنا ہے کہ ’بچوں کو ٹیکے لگانا چھوٹی چیز ہے لیکن کورونا ویکسین لگانا ایک چیلنج ثابت ہو سکتا ہے۔‘
انڈین حکومت نے اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے ویکسین کو محفوظ کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر ریفریجریشن کا انتظام کیا ہے اور ایک لاکھ 50 ہزار تربیت یافتہ سٹاف کو تعینات کیا ہے۔
