سعودی عرب نے امریکی صدر جو بائیڈن کے اس بیان کا خیرمقدم کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ مملکت کو اپنے عوام اور سرزمین کے تحفظ میں مدد دیں گے۔
عرب نیوز کے مطابق امریکی صدر نے سعودی عرب کی مدد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ میں خارجہ پالیسی پر اپنے پہلے خطاب میں کیا۔
صدر بائیڈن نے کہا کہ ’سعودی عرب کو میزائل حملوں، ڈرون حملوں اور کئی ممالک میں ایرانی حمایت یافتہ فورسز سے دیگر خطرات کا سامنا ہے۔ ہم سعودی عرب کی اپنی سرزمین اور عوام کے تحفظ کے لیے مدد کرتے رہیں گے۔‘
مزید پڑھیں
-
’حوثیوں کی نئی حکمت عملی کامیاب نہیں ہو گی‘Node ID: 535976
-
فلسطینیوں کا ٹرمپ کی پالیسیاں ختم کرنے پر بائیڈن کا خیرمقدمNode ID: 536276
-
’سعودی عرب امت مسلمہ کی وحدت اور اتحاد کا مرکز ہے‘Node ID: 538406
عرب نیوز کے سعودی عرب، یمن میں موجود ایران کے حمایت یافتہ حوثی جنگجوؤں کی جانب سے داغے جانے والے میزائلوں اور ڈرون حملوں کا مستقل ہدف ہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ انہوں نے ٹموتھی لنڈرکنگ کو یمن کے لیے خصوصی نمائندہ مقرر کیا ہے۔ خیال رہے کہ ٹموتھی مشرق وسطیٰ میں طویل عرصے تک سفارتی خدمات انجام دیتے رہے ہیں۔
جو بائیڈن نے کہا کہ یمن میں جنگ کا خاتمہ ہونا ہے اور امریکہ کے نمائندہ خصوصی اس تنازعے کے تمام فریقوں اور اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر سفارتی حل کے لیے کوششیں کریں گے۔
سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ ان کا ملک امریکی صدر کے بیان کا خیرمقدم کرتا ہے جس میں صدر بائیڈن کی جانب سے مملکت کو اپنی سرزمین کے تحفظ اور سلامتی کے لیے تعاون جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا گیا ہے۔
The Kingdom of Saudi Arabia welcomes the United States’ commitment, expressed in President Biden’s speech today, to cooperate with the Kingdom in defending its security and territory.
— فيصل بن فرحان (@FaisalbinFarhan) February 4, 2021
شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ ’ہم یمن کے امریکی نمائندہ خصوصی ٹموتھی لنڈرکنگ کے ساتھ کام کریں گے تاکہ یمن کے مسئلے کا جامع سیاسی حل کر سکیں جو مشترکہ ہدف ہے اور اور علاقائی امن کے لیے ہمارے ویژن سے ہم آہنگ ہے۔‘
سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے بھی امریکی صدر کے اتحادیوں کے ساتھ مل کر تنازعات حل کرنے کے بیان کا خیرمقدم کیا۔
انہوں نے یمن کے لیے امریکہ کے خصوصی نمائندے کے تقرر کا بھی خیرمقدم کیا اور کہا کہ ’مملکت اپنے امریکی دوستوں کے ساتھ مل کر یمن کے انسانی مسئلے کے حل کے لیے کام کرے گی تاکہ خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔‘
نائب وزیر دفاع نے سعودی عرب کی یمن کے مسئلے کے پرامن حل کے لیے کوششوں کے جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
