ریاض ریجن میں 2 روز کے دوران 5 مساجد بند کی گئی ہیں(فوٹو ٹوئٹر)
سعودی وزارت اسلامی امور و دعوت و رہنمائی نے کورونا کیسز ریکارڈ پر آنے کے بعد سعودی عرب کے کئی علاقوں میں دس عارضی طور پر مساجد بند کی ہیں۔
سبق اوراخبار 24 کے مطابق وزارت اسلامی امور نے الدلم کمشنری میں مساجد و دعوت و رہنمائی امور کا ادارہ بند کیا ہے جہاں ڈائریکٹر اور چھ اہلکاروں میں کورونا کی تشخیص ہوئی تھی۔
وزارت نے ریاض ریجن میں دو روز کے دوران 5 مساجد بند کرائی ہیں ان میں سے تین حریملا کمشنری اور ایک، ایک الافلاج اور الدلم میں ہیں۔
وزارت نے باحہ کی کمشنری المندق میں ایک مسجد، مشرقی ریجن کے شہر دمام میں ایک مسجد اور حدود شمالیہ میں تین مساجد بند کرائیں جہاں نمازیوں اور مساجد کے بعض کارکنان کورونا سے متاثر ہوگئے تھے۔
وزارت اسلامی امور نے بیان میں کہا کہ ’مساجد کی بندش کا دورانیہ چوبیس سے اڑتالیس گھنٹے کا ہے اس دوران انہیں سینیٹائز کیا جائے گا‘۔
وزارت اسلامی امور نے مزید کہا کہ ’سینیٹائزنگ کے بعد یہ اطمینان حاصل کرنے پر کہ مسجد وائرس سے پاک ہوگئی ہے نمازیوں کے لیے کھولی جائے گی۔ اگر کسی مسجد کا امام یا موذن کورونا میں مبتلا ہوگا تو اس کی جگہ متبادل امام و موذن کا انتظام کیا جائے گا‘۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق وزارت اسلامی امور نے کہا ہے کہ ’نمازیوں کو نئے کورونا وائرس سے بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی‘۔
وزارت اسلامی امور مساجد اور وزارت کے دفاتر میں داخلے کے لیے ’توکلنا‘ ایپ کی پابندی پہلے ہی لگا چکی ہے۔
وزارت اسلامی امور نے بیان میں یہ بھی کہا کہ وزیر اسلامی امور ڈاکٹر عبداللطیف آل الشیخ سب کی سلامتی کی خاطر وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے حفاظتی تدابیر کی پابندی کرانے کے سلسلے میں پرعزم ہیں۔ وہ سماجی فاصلے اور صحیح طریقے سے حفاظتی ماسک کے استعمال کی مسلسل تاکید کررہے ہیں۔
وزارت اسلامی امور اپنے تمام دفاتر میں کورونا ایس او پیز کی پابندی کرا رہی ہے جبکہ وزارت سے رجوع کرنے والوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ آن لائن تاریخ لینے کا اہتمام کریں۔