مملکت میں کورونا کے خاتمے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے پر زور
سعودی عرب میں کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد چھ ہزار 441 تک پہنچ چکی ہے۔ فوٹو: ایس پی اے
سعودی عرب میں صحت کے شعبے سے منسلک ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا ہے کہ اگر ماسک لگانے اور سماجی فاصلہ برقرار رکھنے جیسے حفاظتی اقدامات اور احتیاطی تدابیر پر عمل کیا جاتا رہا تو کورونا کی وبا اگلے ایک دو برس میں ختم ہو جائے گی۔
عرب نیوز کے مطابق اسسٹنٹ ڈپٹی وزیر صحت ڈاکٹر عبداللہ مفرح عسیری کا کہنا ہے کہ ’اگر صحت عامہ سے متعلق تمام قواعد پر عمل کیا جائے تو ممکن ہے کہ زیادہ سے زیادہ دو برس میں زندگی کے معمولات پرانی ڈگر پر آ جائیں۔‘ تاہم انہوں نے کہا کہ اس کا انحصار اس بات پر بھی ہے کہ وائرس کوئی نئی شکل اختیار نہ کر لے۔
ڈاکٹر عبداللہ مفرح نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر صورتحال کو اسی طرح دیکھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں کورونا کے حوالے سے بتائی گئی بعض احتیاطی تدابیر درست ثابت نہ ہوئیں کیونکہ وائرس کے بارے میں سائنسی تحقیق ابھی مکمل نہیں ہوئی۔
ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عسیری نے کہا کہ ’وائرس کے حوالے سے کوئی بھی چیز متوقع نہیں تھی، وائرس، اس کا پھیلاؤ اور انسانی قوت مدافعت کی اس کے خلاف مزاحمت، یہ سب مبہم تھا۔‘
تاہم ڈاکٹر عبداللہ اس حوالے سے پُرامید نظر آئے کہ مستقبل میں وائرس کو قابو کیا جا سکے گا۔
’جب یہ وائرس زیادہ جارحانہ نہیں رہے گا تو کورونا بھی دیگر وائرل بیماریوں جیسا ہوگا جیسے کہ فلو پھیلانے والا وائرس ہوتا ہے۔ اس طرح یہ سفر، ٹرانسپورٹ اور عالمی صحت کی صورتحال کو متاثر نہیں کرتا۔ ان حالات میں ہسپتالوں اور طبی مراکز پر دباؤ نہیں پڑے گا۔‘
خیال رہے کہ سعودی عرب میں کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد چھ ہزار 441 تک پہنچ چکی ہے۔ اب تک تین لاکھ 64 ہزار سے زائد مریض کورونا کا شکار ہونے کے بعد صحت یاب ہوئے ہیں۔