چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد کا کہنا ہے کہ ’پارلیمان کا اختیار اپنے ہاتھ میں نہیں لیں گے۔‘
بدھ کو سپریم کورٹ میں سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سماعت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں قائم پانچ رکنی لارجر بینچ نے کی۔
سماعت کے دوران سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی کے وکیل بیرسٹر صلاح الدین نے اپنے دلائل میں کہا کہ ’دو حکومتوں کے درمیان تنازع پر ریفرنس دائر کیا جا سکتا ہے۔ عدالت کو جائزہ لینا ہوگا کہ ریفرنس پر فوری جواب دینا لازمی ہے یا نہیں۔‘
’عدالت ریفرنس پر رائے دینے سے اجتناب کرے۔ عدالتی رائے سے سیاسی تنازع جنم لے سکتا ہے، احتیاط کی جائے۔ سپریم کورٹ سے رائے تب لی جاتی ہے جب کوئی اور راستہ نہ ہو۔‘
مزید پڑھیں
-
جسٹس فائز وزیراعظم کے خلاف مقدمہ نہیں سن سکتے: سپریم کورٹNode ID: 540296