العربیہ نیٹ کے مطابق امریکی سفارتخانے نے ٹوئٹر پر بیان میں کیا کہ امریکی سفارتخانہ گزشتہ رات جازان پر حوثیوں کے حملے کی مذمت کرتا ہے جس سے کئی شہری زخمی ہوگئے۔
بیان میں سفارتخانے نے حوثیوں سے اپیل کی کہ وہ بے قصور شہریوں پر حملے بند کریں اور سفارتی کوششوں میں شامل ہوجائیں۔
متحدہ عرب امارات نے ایران کے حمایت یافتہ حوثی دہشتگردوں کی طرف سے جازان کے سرحدی قریے پر حملے کی مذمت کی اور شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔
امارات کے دفتر خارجہ نے بیان میں دہشت گردانہ حملوں کے خلاف سعودی عرب سے پھر مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور کہا کہ مملکت کے امن و استحکام کو لاحق ہونے والے ہر خطرے کے خلاف امارات سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے۔
اماراتی دفتر خارجہ نے کہا کہ امارات کا امن سعودی عرب کے امن کا اٹوٹ حصہ ہے جو خطرہ سعودی عرب کو لاحق ہوگا وہ امارات کے امن و استحکام کے لیے بھی خطرہ ہوگا حوثیوں نے نیا حملہ کرکے خطے کے امن و استحکام کو سبوتاژ کرنے کا ایک اور ثبوت دے دیا ہے۔
بحرین کی وزارت خارجہ نے بھی سعودی عرب سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا۔
بحرین نے کہا کہ یہ حملہ علاقائی استحکام کے لیے خطرہ اور بین الاقوامی انسانی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
مصر نے حوثیوں کے حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مصری عوام اور حکام سعودی عرب کے ساتھ کھڑے ہیں۔ سعودی عرب اپنے شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے جو اقدامات کرے گا مصر کو اپنے ساتھ پائے گا۔
اردن کے دفتر خارجہ نے بھی حملے پر حوثیوں کی مذمت کی اور سعودی عرب سے یکجہتی کا اظہار کیا-
اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی نے حملے کی سخت مذمت کی۔ سیکریٹری جنرل یوسف العثیمین نے کہا کہ او آئی سی کے تمام رکن ممالک سعودی عرب کے ساتھ کھڑے ہیں۔
یاد رہے کہ پیر اور منگل کی درمیانی شب جازان کی ایک شاہراہ پر عسکری گولہ گرنے سے پانچ شہری زخمی ہوگئے تھے جن میں تین سعودی شہری اور دو مقیم غیرملکی یمنی ہیں۔
حوثیوں کے گولے سے دو مکان اور غذائی اشیا فروخت کرنے والی ایک دکان متاثر ہوئی جبکہ تین شہریوں کی گاڑیوں کو نقصان پہنچا تھا۔