Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انشورنس کی رقم کے لیے بیٹوں کو ڈبونے والے باپ کو 212 سال قید

اس شخص نے ’جان بوجھ‘ کر کار کو سمندر برد کر دیا (فوٹو: ڈیلی میل)
انشورنس سکیم سے ملنے والا پیسہ حاصل کرنے کے لیے اپنے ہی بیٹوں کو ڈبونے والے امریکی ریاست کیلیفورنیا کے ایک شخص کو 200 سال سے زیادہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اس شخص کو یہ سزا اس لیے دی گئی ہے تاکہ وہ آئندہ انشورنس پالیسیوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے کسی کو مارنے کی کوشش نہ کرے جیسا اس نے اپنے آٹسٹک بیٹوں کے ساتھ کیا۔
45 سالہ علی المیزین 2015 میں اپنی سابقہ اہلیہ اور دو بیٹوں کے ہمراہ کار میں سوار لاس اینجلس میں سمندر کے قریب سے گزر رہے تھے کہ انہوں نے ’جان بوجھ‘ کر کار کو سمندر برد کر دیا۔
علی المیزین کے آٹھ اور 13 سال کے دونوں بیٹے ڈوب گئے جبکہ ان کی سابقہ اہلیہ ربا دیاب کو ایک ماہی گیر نے بچا لیا جس نے خاتون کو تیرنے والی ڈیوائس پر پھینک دیا تھا۔
بیٹوں اور اہلیہ کو ڈبونے والا علی المیزین خود ڈرائیونگ سیٹ کی کھڑکی سے نکلا اور تیر کر گودھی کی سیڑھی تک پہنچ کر فرار ہو گیا۔
مصری شہری ہونے کی حیثیت سے علی المیزین نے دونوں بیٹوں کی ہلاکت کے بعد دو مخلتف کمپنیوں کی انشورنس پالیسیوں کے ذریعے دو لاکھ 60 ہزار ڈالر سے زیادہ پیسہ حاصل کیا۔
اس حوالے سے  حکام کا کہنا ہے کہ اس شخص نے زیادہ تر رقم مصر منتقل کی تھی جبکہ ان کے امریکی اکاؤنٹ سے تقریبا 80 ہزار ڈالر ضبط کر لیے گئے ہیں۔
علی المیزین کو اکتوبر 2019 میں شناخت چرانے اور منی لانڈرنگ کے وفاقی الزامات کے تحت مجرم قرار دیا گیا تھا۔
امریکی ڈسٹرکٹ جج  جان والٹر نے ملزم الزمین کے جرائم کو ’شیطانی اور مکروہ‘ قرار دیتے ہوئے 212 سال قید کی سزا سنائی۔
جج نے ملزم کے حوالے سے کہا کہ ’وہ ماہر جھوٹا ہے۔‘

شیئر: