غیر ملکیوں کے لیے اہم ترین دستاویز اقامہ اگر گم ہو جائے تو کیا کریں؟
غیر ملکیوں کے لیے اہم ترین دستاویز اقامہ اگر گم ہو جائے تو کیا کریں؟
پیر 15 مارچ 2021 0:25
ارسلان ہاشمی ۔ اردو نیوز، جدہ
قانون کے مطابق اقامہ اہم دستاویز ہے جسے سنبھال کررکھنا ضروری ہے۔ اقامہ گم ہونے پر ایک ہزار ریال جرمانہ عائد کیا جاتا ہے: فوٹو فری پکس
سعودی عرب میں اقامہ اہم ترین دستاویز ہے جو ہر تارک وطن کے پاس لازمی طورپر ہونا چاہیے۔
دوران تفتیش اقامہ نہ ہونا قانونی طور پر جرم شمار کیا جاتا ہے جس پر جرمانہ بھی عائد کیا جاتا ہے جبکہ خلاف ورزی کی سزا بھی دی جاتی ہے۔
جوازات کے قانون کے مطابق اقامہ ساتھ نہ رکھنے پر 6 ہفتے قید اور 3 ہزار ریال جرمانے کی سزا مقرر ہے یا دونوں سزائیں بیک وقت بھی دی جا سکتی ہیں۔
اس اعتبار سے تارکین کے لیے اقامہ رکھنے کی اہمیت واضح ہو جاتی ہے۔ اقامہ وہ قانونی دستاویز ہے جوغیر ملکی کارکن کے قانونی طور پر رہائشی ہونے کا ثبوت ہوتی ہے ۔
جوازات کی جانب سے اقامہ گم ہونے کی صورت میں دوسرا اقامہ بنوانے کے لیے مندرجہ ذیل نکات بیان کیے گئے ہیں جن پر عمل کرنا لازمی ہے۔
1 ۔ گمشدگی کی رپورٹ جوازات کے کسی بھی دفتر میں درج کرائی جائے ایسے علاقے جہاں جوازات کے دفترنہ ہوں وہاں پولیس اسٹیشن میں اقامہ گم ہونے کی اطلاع کی جائے۔
2 ۔ سپانسر سے جوازات کے نام درخواست تیار کی جائے جس میں وضاحت کے ساتھ درج کیا جائے کہ اقامہ کس طرح اور کہاں گم ہوا۔
3 ۔ اگر گم شدہ اقامہ غیر ملکی کے اہل خانہ جو کہ قانونی طورپر ’مرافقین ‘ کہلاتے ہیں کا ہو تو سربراہ خانہ کی جانب سے ڈائریکٹر جوازات کے نام درخواست لکھی جائے گی۔
4 ۔ جس شخص کا اقامہ گم ہوا ہے اس کے پاسپورٹ اور گمشدہ اقامے کی فوٹو کاپی (اگردستیاب ہو) کے درخواست کے ساتھ منسلک کی جائے گی۔
5 ۔ جوازات کے دفتر یا ویب سائٹ سے درخواست فارم حاصل کر کے اسے پر کیاج ائے۔ فارم پراسپانسر کی مہر اور دستخط بھی ہوں اگر مرافق کا اقامہ ہو تو سرپرست جو ان کے کفیل ہیں وہ دستخط کریں گے۔
6 ۔ درخواست فارم کے ساتھ 2 عدد فوٹو سائز 4*6 درکار ہونگے۔
جوازات کی جانب سے مقررہ نکات میں مزید کہا گیا ہے کہ گم ہونے والے اقامہ کی مدت اگر ایک برس یا اس سے کم ہو تو ایک برس کی فیس 500 ریال جمع کرانی ہوگی۔
جرمانہ
قانون کے مطابق اقامہ اہم دستاویز ہے جسے سنبھال کررکھنا ضروری ہے۔ اقامہ گم ہونے پر ایک ہزار ریال جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔
دوسرا اقامہ جاری کرانے کےلیے ایک ہزار ریال کا جرمانہ ادا کرنے کے بعد ہی دیگر کارروائی مکمل کی جاتی ہے۔ جرمانے کی ادائیگی کے بعد ڈبلیکیٹ اقامہ کارڈ جاری کیاجاتا ہے۔
اقامہ کارڈ حاصل کرنے کےلیے کارکن یا متاثرہ شخص براہ راست جوازات کے دفتر نہیں جاسکتا بلکہ سپانسر کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ اقامہ کارڈ جوازات کے دفتر سے حاصل کرکے کارکن کو دے۔
غیر ملکی کے اہل خانہ میں سے کسی کا اقامہ ہو تو سرپرست جو اہل خانہ کا کفیل ہے وہ جوازات سے رجوع کرکے اقامہ کارڈ کی دوسری کاپی حاصل کرنے کا مجاز ہوتا ہے۔
سعودی محکمہ جوازات نے ڈیجیٹل اقامہ بھی لانچ کردیا ہے جس سے تارکین کو کافی سہولت ہو گئی ہے۔
ڈیجیٹل اقامہ ایپ بغیر انٹرنیٹ کے بھی کارآمد ہوتی ہے اس میں موجود کیو آر کوڈ کوریڈ کرکے تمام تفصیلات جوازات کے پورٹیبل کمپیوٹر پر چیک کی جا سکتی ہیں اس لیے بہتر ہے کہ تارکین اس سہولت سے مستفیض ہو کراپنے اسمارٹ فون پراقامہ ڈاون لوڈ کرلیں تاکہ ان کا اقامہ کارڈ محفوظ رہے۔