عالمی ادارہ صحت کے ماہرین نے ایسٹرا زینیکا ویکسین کو محفوظ قرار دے دیا
اکثر یورپی ممالک میں ایسٹرا زینیکا ویکسین لگنے کے بعد خون میں پھٹکیاں بننے کے کیسز سامنے آئے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی
عالمی ادارہ صحت نے ویکسین لگوانے کے بعد خون میں پھٹکیاں بننے کی رپورٹس کا جائزہ لینے کے بعد ایسٹرا زینیکا ویکسین کو محفوظ قرار دے دیا ہے ۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی گلوبل ایڈوائزری کمیٹی نے جمعے کے روز کہا کہ ایسٹرا زینیکا ویکسین انفیکشن سے بچانے اور دنیا بھر میں اموات کم کرنے کی بے حد صلاحیت رکھتی ہے۔
کمیٹی کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فراہم کردہ ڈیٹا کے جائزے سے معلوم ہوا ہے کورونا ویکسین لگوانے کے بعد خون میں پھٹکیوں کا اضافہ ہونے کے شواہد نہیں ملے ہیں۔
ماہرین کے مطابق خون میں پھٹکیاں بننے کا عمل قدرتی اور غیر معمولی ہے جو کورونا وائرس کا شکار ہونے والے مریضوں میں بھی ہو چکا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق خون میں پھٹکیاں بننے کے کیسز توقع سے کم ہیں۔
ٹیم نے مزید کہا کہ اگرچہ یورپ میں ویکسین لگوانے کے بعد لوگوں کے خون میں پھٹکیاں بننے کے کیسز سامنے آئے ہیں، تاہم یہ یقینی نہیں ہے کہ ایسا ویکسین کی وجہ سے ہی ہوا۔
یورپ میں 2 کروڑ لوگوں کو ویکسین لگ چکی ہے جس میں 18 کیسز کا یورپی ریگولیٹرز نے جائزہ لیا ہے جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ ویکسین لگنے کا خون میں پھٹیکیاں بننے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
دوسری جانب یورپی میڈسنز ایجنسی کی جانب سے ویکسین کو ’محفوظ اور مؤثر‘ قرار دینے کے بعد اکثر یورپی ممالک نے ویکسین لگانے کا عمل بحال کر دیا ہے۔
جرمنی اور اٹلی نے کہا ہے کہ وہ جمعے سے ویکسین دوبارہ لگانا شروع کر رہے ہیں۔
دیگر یورپی ممالک جن میں نیدر لینڈ، سپین اور پرتگال شامل ہیں نے بھی ویکسین کی بحالی کا کہا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے ماہرین نے تجویز کیا ہے کہ ممالک کورونا وائرس کی ویکسین کی نگرانی جاری رکھیں اور مشتبہ کیسز رپورٹ کریں۔