خواتین کے تحفظ کے معاہدے سے ترکی کی دستبرداری ’نہایت مایوس کن‘ ہے: بائیڈن
سنیچر کو ترک صدر رجب طیب اردوغان نے کونسل آف یورپ کے ایک اہم معاہدے سے علیحدگی اختیار کرنے کا اعلان کیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے ترکی کی جانب سے خواتین کے تحفظ اور صنفی برابری کے یورپی معاہد ے سے دستبرادری کو ’نہایت مایوس‘ کن قرار دیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جو بائیڈن نے کہا کہ ترکی کا اقدام خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کی کوششوں کے لیے دھچکا ہے۔
‘ممالک کو خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے لیے اپنے عزم کا نہ صرف اعادہ کرنا چاہے بلکہ اپنے اقدامات کو مضبوط کرنا چاہیے نہ کہ ان معاہدوں کو مسترد کریں جو کہ خوتین کے تحفظ کرنے اور ان کے خلاف تشدد کا ارتکاب کرنے والوں کے محاسبے کے لیے ہیں۔‘
صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ یہ خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کی عالمی تحریک کے لیے ایک حوصلہ شکن اقدام ہے۔
خیال رہے سنیچر کو ترک صدر رجب طیب اردوغان نے کونسل آف یورپ کے ایک اہم معاہدے سے علیحدگی اختیار کرنے کا اعلان کیا تھا۔
یہ معاہدہ خواتین پر تشدد اور ان کی ہلاکتوں کو روکنے کے قواعد و ضوابط طے کرنے کے علاوہ صنفی مساوات کا پرچار بھی کرتا ہے۔
ترک صدر کا یہ فیصلہ اس دباؤ کا نتیجہ ہے جس کے تحت ان کی حکومت سے کہا جا رہا تھا کہ وہ ملک کے اندر خواتین پر بڑھتے تشدد کے تناظر میں استنبول کنوینشن کے تحت مناسب اقدامات کریں۔