بعض لوگ اسے ’مدارۃ‘ اور کئی اسے ’جبہ نسائیۃ‘ کہتے ہیں۔(فوٹو العربیہ)
سعودی عرب کے جنوب مغربی علاقے الباحہ کے باشندے موسم سرما کے دوارن گرم ملبوسات میں ’الجبہ‘ (چیسٹر کوٹ ) بھی استعمال کرتے ہیں۔ اون سے بنا یہ الجبہ یہاں کا روایتی لباس ہے اور آباؤ اجداد کے زمانے سے چلا آرہا ہے۔
العربیہ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے باحہ کے مورخ محمد الغامدی کا کہنا ہے باحہ میں الجبہ چارناموں سے مشہور ہے۔ سب سے زیادہ الجبہ کہلاتا ہے۔
علاوہ ازیں البجاد، البیدی اور الکسی ہے- یہ سفید اور سرخ رنگ والا ’الجبہ المحمرۃ‘ کہلاتا ہے۔ اس کا استعمال محدود ہے کیونکہ سرخ اونٹ بڑی مشکل سے دستیاب ہوتا ہے۔ سفید رنگ کے جبے کا رواج زیادہ ہے۔
زنانہ جبہ دو ناموں سے مشہور ہے بعض لوگ اسے ’مدارۃ‘ اور کئی لوگ اسے ’جبہ نسائیۃ‘ کہتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 30 برسوں کے دوران الجبہ کے رواج میں رفتہ رفتہ کمی واقع ہوئی ہے۔ پہلے اس کا رواج بہت زیادہ تھا مگر اب ہر سال کم ہوتا جارہا ہے۔
یہ عام کپڑوں کے اوپر پہنا جاتا ہے ڈھیلا ڈھالا ہوتاہے پورے جسم کو کور کرلیتا ہے۔ اس کی آستیں لمبی اور آگے سے کھلی ہوتی ہیں۔ جبے کے کنارے نیچے سے اوپر تک خوش رنگ ہوتے ہیں۔ آستینیں گولڈن رنگ سے سجی ہوئی ہوتی ہیں۔ عام طور پر سرخ رنگ کے دھاگوں سے بنائی جاتی ہیں۔
سعودی مورخ نے بتایا کہ ان دنوں باحہ کے بیشتر لوگ یہ جبہ شادی بیاہ جیسی تقریبات میں ہی استعمال کرتے ہیں۔ ماضی میں اس کی سلائی خواتین کیا کرتی تھیں۔ دنبے کی سفید اون اتار کر اسے کاتا کرتی تھی جبکہ مرد کڑھائی کا کام کیا کرتے تھے۔