Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اگر مرنا ہی ہے، تو سڑک پر مریں گے‘ لاک ڈاؤن کے دوران مزدوروں کی مشکلات پر فلم

انڈیا میں لاک ڈاؤن کے دوران تقریباً 10 کروڑ مہاجر مزدور متاثر ہوئے تھے۔ فوٹو اے ایف پی
انڈین ہدایتکار نے مہاجر مزدوروں کو لاک ڈاؤن کے دوران پیش آنے والی مشکلات پر دستاویزی فلم بنائی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ہدایتکار وینود کپری کی فلم’ 1232 کلو میٹر’ انڈیا کے لاکھوں مہاجر مزدوروں کی مشکلات کی عکاسی کرتی ہے جو لاک ڈاؤن کے دوران درپیش رہیں۔
لاک ڈاؤن کے باعث بے روزگار ہونے وال مہاجر مزدوروں کو اپنے آبائی علاقوں تک جانے کے لیے سینکڑوں میل پیدل سفر کرنا پڑا تھا۔ اس دوران ان کے ساتھ کئی دلخراش واقعات بھی پیش آئے جنہیں اس فلم کے ذریعے دکھایا گیا ہے۔
انڈیا میں گزشتہ سال مارچ سے جون تک لگنے والے لاک ڈاؤن کے دوران تقریباً 10 کروڑ مہاجر مزدور متاثر ہوئے تھے۔ بے روزگاری کے باعث مزدوروں نے بڑے شہروں بالخصوص دہلی سے ٹولیوں کی شکل میں واپس اپنے قصبوں تک پیدل سفر شروع کر دیا تھا۔
فلم میں دکھائے گئے ایک مزدور اشیش کمار نے کہا کہ دہلی کے قریب غازیہ آباد سے مشرقی ریاست بہار تک کا ایک ہزار 232 کلومیٹر ہر محیط سفر ناممکن لگ رہا تھا۔
45 سالہ اشیش کا کہنا تھا کہ فلم دیکھ کر انہیں ہنسی کے ساتھ رونا بھی آیا۔
’لاک ڈاؤن کے دنوں کی وہ تمام یادیں تازیں ہو گئیں جب کھانا ملنا اتنا مشکل ہو گیا تھا اور گھر واپسی کا سفر بھی مشکل تھا۔‘
فلم کے ہدایتکار وینود کپری نے بتایا کہ مہاجر مزدوروں کی امداد کے دوران وہ سات لوگوں کے ایک گروپ سے ملے، تو ان کا سفر ریکارڈ کرنے کا سوچا۔ 

بے روزگاری کی حالت میں مزدوروں کو کئی میل پیدل سفر کرنا پڑا تھا۔ فوٹو اے ایف پی

وینود کپری کا کہنا تھا کہ وہ ان واقعات کی تاریخی اہمیت سے آگاہ تھے، اور فلم بنانے کے دوران دلخراش لمحات سے بھی گزرنا پڑا۔
وینود کپری نے بتایا کہ اس سفر پر انہیں ایسے لوگ بھی ملے جو ان مزدوروں کو وائرس پھیلانے کا سبب سمجھتے تھے، جبکہ ایسے مہربان ٹرک ڈرائیور بھی ملے جو انہیں لفٹ دینے کو تیار ہو جاتے تھے۔ رستے میں ایسے ڈھابے بھی آئے جو ان مزدوروں کو مفت میں کھانا دے دیتے۔
مہاجر مزدور اشیش کمار کو اس دستاویزی فلم میں کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ’اگر ہمیں مرنا ہی ہے، تو سڑک پر مریں گے۔‘ 
کمار نے بتایا کہ ان کا خاندان گاؤں واپس جانے کے فیصلے کے خلاف تھا، لیکن کمار ان حالات میں شہر کے بجائے اپنے گاؤں میں خود کو زیادہ محفوظ سمجھتے تھے۔

شیئر: