Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وبا کے دوران نفسیاتی دباؤ پر کیسے قابو پایا جائے؟

اپنے دوستوں سے دور ہونے کے باوجود رابطہ رکھنا نفسیاتی دباؤ میں کمی کا سبب بنتا ہے (فوٹو: فری پک)
کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا کے حالات بدل چکے ہیں، لوگ دفتروں میں جانے کے بجائے آن لائن  کام کر رہے ہیں، بیروزگاری میں بھی اضافہ ہوا ہے اور سکول بند ہونے کی وجہ سے بچے گھروں پر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔
اسی طرح رشتہ داروں اوردوستوں سے ملاقات کرنا مشکل ہوچکا ہے، ظاہر ہے کہ ان سب مسائل سے چھٹکارہ حاصل کرنے میں وقت درکار ہوگا۔
لوگوں کی زندگیوں کا طریقہ کار بدل چکا ہے اس کے ساتھ کورونا وائرس کا خوف بھی الگ سے سوار ہے، سب لوگ اپنے پیاروں اور عزیز و اقارب کے بارے میں خوفزدہ ہیں۔
سیدتی میگزین میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق ایسے حالات نفسیاتی دباؤ کا شکار افراد کے لیے نہایت مشکل ہوتے ہیں۔
ان حالات اور دباؤ اور اضطراب کا جسمانی اور نفسیاتی مقابلہ کرنے کے لیے سب سے پہلے یہ تسلیم کرنا ضروری ہے کہ ہم بہت اچھے حالات میں نہیں ہیں ہمیں اس کا حل تلاش کرنا ہے۔
اس بارے میں ٹرینر نینسی زبانہ ایسے افراد کو جو نفسیاتی دباؤ کا شکار ہیں، چیلنجز سے سامنا کرنا سکھاتی ہے اور اس کے نجات کے طریقے بتاتی ہیں۔

تازہ ہوا میں نکلنا

دوستوں اور اپنے پیاروں کے ساتھ کھلی جگہ میں وقت گزارنا بہت ضروری ہے۔ پیدل سفر کرنا، ساحل سمندر پر یا شہر سے باہر قدرتی ماحول میں سیر وتفریح بھی کرنی چاہیے۔

ماہرین کے مطابق تازہ ہوا میں وقت گزارنا ضروری ہے (فوٹو: فری پک)

نئی مہارتیں سیکھنا

سیکھنے کا عمل مختلف طریقوں سےجاری رکھنا چاہیے اس سے آپ کئی میدانوں میں اپنی صلاحیتوں کو اجاگر کر سکتے ہیں، بیرونی دنیا سے اپنے رابطے استوار کرسکتے ہیں۔ کسی زبان، نئی مہارت، یا اپنی صلاحیتوں کو بہتر کرنے کے لیے کوئی پروگرام جوائن کرلیں۔ اس سے آپ کو اپنی ذات میں بہتری کا احساس ہوگا اور تناؤ کا مقابلہ کرنے میں مدد ملے گی۔

دور ہونے کے باوجود بھی دوسروں سے رابطے میں رہیں

اپنے عزیز و اقارب اور دوستوں سے دور ہونے کے باوجود رابطہ رکھنا نفسیاتی دباؤ میں کمی کا سبب بنتا ہے، اس کے لیے آپ فون یا سوشل میڈیا کا استعمال کرسکتے ہیں۔ ان کے ساتھ تعاون کرنا اور ان کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرنا یہ ایسے عمل ہیں جن سے دماغ کو سکون ملتا ہےاور راحت کا احساس ہوتا ہے۔

یوگا کرنے کی کوشش کریں

یوگا سے انسانی جسم کو توانائی ملتی ہے اور وہ اپنی بہتری کے لیے کام کرتا ہے، یہ انسانی جسمانی اعصاب کے نظام کو درست کرتا ہے اور یوگا سے قبل ہمارے جسم میں جو منفی اثرات ہوتے ہیں وہ ختم ہوتے ہیں۔
 

یوگا سے بلڈ پریشر نارمل ہوتا ہے (فوٹو: فری پک)

یوگا دل کی دھڑکنوں کو درست اور بلڈ پریشر کو نارمل کرتا ہے، اسی طرح اضطراب اور تناؤ کی کیفیت کو ختم کرتا ہے۔
اس کے روحانی فوائد یہ ہیں کہ دماغ کو آزاد کرتا ہے اور سوچنے کی صلاحیت کو درست کرتا ہے۔

ڈاکٹر سے رجوع کرنا

اگر نفسیاتی دباؤ آپ کے کنٹرول سے باہر ہونے لگے اور آپ شدید دباؤ اور اضطرابی کیفیت میں مبتلا ہوجائیں تو آپ کو کسی ڈاکٹر سے ضرور رجوع کرنا چاہیے، جو آپ کو ان احساسات سے نجات دلانے میں مدد دے گا۔
اس بارے میں نینسی زبانہ مریضوں کو فزیوتھراپی کا مشورہ دیتی ہیں جس سے مریض باآسانی اس مرض پر قابو پا سکتے ہیں۔

شیئر: