سعودی عرب کی ترقی میں ٹیکنالوجی کا بڑھتا ہوا استعمال
سعودی عرب کی ترقی میں ٹیکنالوجی کا بڑھتا ہوا استعمال
اتوار 4 اپریل 2021 20:49
سعودی عرب میں نئی کاروباری افراد کی مدد کے لیے پروگرام تیار کیا جائے گا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
ابھرتی مارکیٹوں تک رسائی حاصل کرنے اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو اپنانے کے لیے سعودی عرب کی وزارت مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی عالمی ٹیکنالوجی کی کمپنیوں کے ساتھ اشتراک لیے کوشاں ہے۔
عرب نیوز کے مطابق وزارت نے گلوبل ٹیک سٹارز ایکسیلریٹر نامی کمپنی کے ساتھ اشتراک کے معاہدے کا اعلان کیا ہے۔ اس کمپنی کو تکنیکی ترقی میں مہارت حاصل ہے اور یہ معاہدہ رائید وینچرز انویسٹمنٹ فنڈ کے ساتھ مل کر طے کیا گیا ہے۔ رائید وینچرز منصوبوں کے ابتدائی مراحل میں سرمایہ کاری پر زور دیتی ہے تاکہ مملکت میں نئی کمپنیوں کو ترقی کرنے میں مدد مل سکے۔
وزارت، گلوبل ٹیک سٹارز ایکسیلریٹر اور رائید وینچرز انویسٹمنٹ فنڈ مل کر کاروباری افراد کے لیے ایک پروگرام تیار کریں گے جس میں ماہرین انہیں ترقی کرنے کے لیے ضروری عناصر پر تربیت دیں گے۔ کاروباری افراد کو کاروبار کی ابتدا میں ہونے والے مسائل سے نمٹنے کے بارے میں بھی تربیت دی جائے گی۔
پروگرام کے ابتدا میں 10 نئی کمپنیوں کے ساتھ کام کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ پروگرام کا حصہ بننے والے منصوبوں کو کچھ شرائط کی بنا پر فنڈنگ کے طور پر چار لاکھ 50 ہزار سعودی ریال یا ایک لاکھ 20 ہزار ڈالر دیے جائیں گے۔
سلیمان عبدالعزیز الراجھی ہولڈنگ کمپنی میں کاروباری ماہر ابراہیم الحضیف نے عرب نیوز کو بتایا کہ ٹیکنالوجی کسی بھی معیشت کو آگے لے جانے کے لیے اہم ہے کیونکہ اس سے کارکردگی میں بہتری آتی ہے۔
کار سروس فراہم کرنے والی کمپنی کریم کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کریم کی ایپلی کیشن کی وجہ سے شعبہ ٹرانسپورٹ میں دو لاکھ نوکریاں اور سات ہزار سعودی ریال کی ماہانہ آمدن ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ 17 انویسٹمنٹ فنڈز نے سعودی عرب کے 63 مختلف شعبوں کے نئے کاروبار میں سرمایہ کاری کی ہے۔ ان شعبوں میں ای کامرس، فنانس اور ٹیکنالوجی، تعلیم اور نقل و حمل شامل ہے۔