خام تیل کو کیمیکل میں تبدیل کرنے کی ٹیکنالوجی میں پیش رفت
کئی عشروں سے پٹرول ایندھن کے طور پر استعمال ہورہا ہے- (فوٹو: الریاض)
کنگ عبداللہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی (کاوسٹ) اور سعودی آرامکو نے مشترکہ ریسرچ کر کے خام تیل کو کیمیکل میں تبدیل کرنے والی ٹیکنالوجی میں بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔
Nature Catalysis سائنسی میگزین نے دونوں اداروں کی مشترکہ ریسرچ کے ابتدائی نتائج شائع کیے ہیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق خام تیل کو ایک آپریشن کے ذریعے کیمیکل میں براہ راست تبدیل کرنے والی ٹیکنالوجی تک رسائی بڑے اہم نتائج کی حامل بنے گی۔ کاوسٹ اور آرامکو اس ٹیکنالوجی کو بہتر بنانے کے لیے کام کررہے ہیں۔ یہ روایتی ریفائنری کی حریف ٹیکنالوجی کی جگہ لے گی۔
کاوسٹ میں ریسرچ پروجیکٹ کے ڈپٹی چیئرمین پروفیسر ڈونلڈ بریڈلی نے کہا ہے کہ خام تیل کو کیمیکل میں تبدیل کرنے والی ٹیکنالوجی پٹرول کے استعمال کے طریقے میں بڑی تبدیلی کا باعث بنے گی۔ یہ ٹیکنالوجی یومیہ زندگی میں زیر استعمال اشیا کی پیداوار بڑھانے کا باعث بھی بن سکتی ہے۔ اس کے اہم اقتصادی فائدے ہوں گے۔
پروفیسر بریڈلی کا کہنا ہے کہ کئی عشروں سے پٹرول ایندھن کے طور پر استعمال ہورہا ہے۔ نیا تغیر پذیر رجحان یہ ہے کہ متبادل توانائی کے ذرائع حاصل کیے جائیں۔ نئی ٹیکنالوجی کی ایجاد سے کیمیکل مستقبل میں پٹرول کا متبادل بن جائے گا۔
آرامکو پٹروکیمیکل کے شعبے میں شرح نمو کے مواقع حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہے۔
آرامکو میں ٹیکنالوجی کے سینیئر عہدیدار احمد الخویطر نے کہا کہ یہ اچھوتی ٹیکنالوجی کاوسٹ کے سینیئر سکالر کے ساتھ طویل عرصے سے جاری مشترکہ ریسرچ پروجیکٹ کا ابتدائی ثمر ہے۔
یاد رہے کہ خام تیل کو کیمیکل میں تبدیل کرنے کا تصور سعودی وژن 2030 میں دیا گیا تھا-
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں