انڈیا میں ماؤ باغیوں کے حملے میں 22 سکیورٹی اہلکار ہلاک
حکام کا کہنا ہے کہ حالیہ چار برسوں میں اتوار کو سکیورٹی فورسز پر یہ سب سے بڑا حملہ تھا۔ فوٹو: اے پی
انڈیا میں حکام کے مطابق ماؤ باغیوں کے حملے میں 22 سکیورٹی اہلکار ہلاک اور 30 زخمی ہو گئے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ حالیہ چار برسوں میں اتوار کو سکیورٹی فورسز پر یہ سب سے بڑا حملہ تھا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ایک پولیس افسر نے بتایا کہ سنیچر کو انڈیا کی ریاست چھتیس گڑھ کے ضلع بیجاپور میں تقریباً دو ہزار سکیورٹی اہلکار ایک ماؤ رہنما کی تلاش میں تھے اور اسی دوران اتوار کو ان پر حملہ کیا گیا۔
چھتیس گھڑھ پولیس کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل اشوک جنیجا کا کہنا تھا کہ ماؤ باغیوں کے علاقے میں تقریباً تین گھنٹوں تک جاری رہنے والی جھڑپ میں 'اب تک 22 سیکورٹی اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت سرچ آپریشن اب تک جاری ہے اور ہلاکتوں کی صحیح تعداد کا اندازہ سرچ آپریشن کے بعد ہو گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ درجنوں اہلکار لاپتہ ہیں جبکہ ماؤ باغی بھی اس جھڑپ میں مارے گئے ہیں لیکن ہلاکتوں کی تعداد کا ابھی اندازہ نہیں ہے۔
زخمی ہونے والے اہلکاروں کو سرکاری ہسپتالوں میں داخل کروایا گیا ہے۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل اشوک جنیجا کے مطابق باغیوں نے ہلاک ہونے والے سیکورٹی اہلکاروں کے ہتھیار، وردیاں اور جوتے لوٹ لیے ہیں۔
بیجاپور میں ایک اور سینیئر پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ہلاکتوں کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔
جبکہ وزیر داخلہ امت شاہ نے ٹوئٹر پر لکھا کہ انڈیا 'امن اور ترقی کے ان دشمنوں کے خلاف لڑائی جاری رکھے گا۔'