لبنان کے استحکام کےلیے سعودی عرب کا کردار قابل تعریف: صدر عون
صدر عون نے لبنان کی مدد اور استحکام میں سعودی عرب کے کردار کی تعریف کی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
لبنان کے صدر جوزف عون کا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے کہ ان کے دورۂ سعودی عرب سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مضبوط ہوں گے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جوزف عون پیر کو سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے۔ جوزف عون گزشتہ چھ برس کے دوران مملکت کا دورہ کرنے والے پہلے لبنانی صدر ہیں۔
ریاض پہنچنے پر ریاض کے ڈپٹی گورنر پرنس محمد بن عبدالرحمان عبدالعزیز، سعودی عرب کے سفیر برائے لبنان ولید البخاری اور لبنان کے سعودی عرب میں سفیر فوزی کبارا نے جوزف عون کا استقبال کیا۔
سعودی عرب پہنچنے کے بعد جوزف عون کا کہنا تھا کہ وہ پیر کی شام سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ ملاقات کے حوالے سے پرجوش ہیں۔
صدر عون نے لبنان کی مدد اور استحکام میں سعودی عرب کے کردار کی تعریف کی۔
قبل ازیں لبنان کے صدارتی دفتر کی جانب سے ایکس پر جاری بیان میں کہا گہا تھا کہ صدر جوزف عون رفیق حریری انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے سعودی عرب کے لیے روانہ ہوگئے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ دورے میں صدر عون کے ساتھ لبنان کے وزیرخارجہ اور سعودی عرب میں لبنان کے سفیر ہیں۔
صدر جوزف نے کہا کہ انہوں نے اپنے بیرونی دورے کے لیے سعودی عرب کا انتخاب لبنان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی تعلق اور سعودی عرب کے علاقائی اور عالمی پلیئر کے طور پر کردار کے تناظر میں کیا۔
جمعے کو سعودی اخبار ’الشرق الأوسط‘ کے ساتھ انٹرویو میں صدر عون کا کہنا تھا ’مجھے امید ہے کہ سعودی عرب دوطرفہ تعلقات کو دوبارہ استوار کرنے اور حالیہ رکاوٹوں پر قابو پانے میں ہماری مدد کرے گا۔‘
انہوں نے امید ظاہر کی کہ لبنان اور سعودی عرب معمول کے معاشی تعلقات قائم کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ لبنان اپنے آپ کو سعودی وژن 2030 کے ساتھ وابستہ کر سکتا ہے۔
’اس سے سعودی اپنے دوسرے گھر لبنان آ سکیں گے۔‘
جوزف عون، جنہوں نے رواں سال جنوری میں صدر کا عہدہ سنبھالا تھا، نے ملک میں ایک نئے دور کے آغاز کرنے کا عزم کیا ہے جس میں ’ہتھیاروں پر غلبہ‘ صرف ریاست کا ہو گا۔
