پولیس حکام کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا میں صوابی انٹرچینج کے قریب فائرنگ کے واقعے میں انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج، ان کی اہلیہ اور دو بچے ہلاک ہو گئے ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق اتوار کو انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج آفتاب آفریدی صوابی انبار انٹرچینج کے قریب ان کی گاڑی پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر دی۔
پولیس حکام نے میڈیا کو بتایا کہ فائرنگ کے نتیجے میں جج آفتاب آفریدی ان کی اہلیہ اور دو بچے ہلاک ہو گئے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس نے پولیس آفیسر شعیب خان کے حوالے سے بتایا ہے کہ جج آفتاب آفریدی سوات سے اسلام آباد جا رہے تھے۔
انھوں نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں آفتاب آفریدی کا دو سالہ بیٹا بھی شامل ہے۔
صوابی کے انبار انٹرچینج پر انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج آفتاب آفریدی کے اہلیہ اور 2 بچوں سمیت قتل کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ اس بھیانک اقدام کے ذمہ دار گرفتار کئے جائیں گے اور ان سے پوری سختی سے نمٹا جائے گا۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) April 4, 2021
وزیراعظم عمران خان نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس بھیانک اقدام کے ذمہ دار گرفتار کیے جائیں گے اور ان سے پوری سختی سے نمٹا جائے گا۔
پولیس حکام کی جانب سے تاحال ملزمان کی گرفتاری کے بارے میں معلومات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔