Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں سونے کے نرخ اور بڑی مارکیٹیں

کورونا وائرس کی وجہ سے عائد سفری پابندی سے پہلے سعودی عرب میں سالانہ بنیاد پرلاکھوں افراد فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے آتے ہیں جبکہ عمرہ زائرین کا سلسلہ بھی تقریباً سارا سال ہی رہتا ہے۔
 یہاں آنے والے زائرین جو اشیا خریدتے ہیں ان میں سونے کے زیورات کی طلب کافی زیادہ ہوتی ہے۔ 
عمرہ زائرین اور عازمین حج کا قیام مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں ہوتا ہے جبکہ کچھ زائرین خریداری کے لیے جدہ بھی جاتے ہیں۔  
مدینہ منورہ میں سونے کی مارکیٹ 

شہر کے مرکزی علاقے میں سونے کے زیورات کی دکانیں بڑی تعداد میں موجود ہیں جو حرم شریف سے نکلتے ہیں سامنے ہی دکھائی دیتی ہیں: فائل فوٹو عرب نیوز

مدینہ منورہ میں آنے والے عمرہ زائرین اور عازمین حج کی بڑی تعداد شہر کے مرکزی علاقے جو کہ مسجد نبوی کے چاروں طرف ہے وہاں قیام کرتی ہے۔ شہر مقدس کے اس علاقے کو مرکزیہ کہا جاتا ہے ۔ 
مرکزیہ کے علاقے میں سونے کی سب سے بڑی مارکیٹ حرم گولڈ مارکیٹ ہے یہاں سارا سال آنے والے زائرین کی تعداد ہے جو زیورات بڑی تعداد میں خریدتے ہیں۔ 
ارض حرمین آنے والے زائرین کو خصوصی طور پر یہ فرمائش بھی کی جاتی ہے کہ وہ سونے کے زیور لے کر آئیں۔ یہاں سے زیورات خریدنے کی بنیادی وجہ زیورات میں ملاوٹ کا شک نہ ہونا اور خالص چیز کی فراہمی ہے۔ 
شہر کے مرکزی علاقے میں سونے کے زیورات کی دکانیں بڑی تعداد میں موجود ہیں جو حرم شریف سے نکلتے ہیں سامنے ہی دکھائی دیتی ہیں۔ 

جدہ میں سب سے بڑی اور مشہور مارکیٹ ’الکندرہ‘ میں ہے( فوٹو ٹوئٹر)

مکہ مکرمہ کی مارکیٹ 
مکہ مکرمہ میں عازمین حج کا قیام مدینہ منورہ سے زیادہ مدت کے لیے ہوتا ہے۔ مدینہ منورہ میں عازمین حج آٹھ دن ہی قیام کرتے ہیں جبکہ مکہ مکرمہ میں ان کا قیام تقریبا ایک ماہ کا ہوتا ہے۔
شہر مقدس مکہ مکرمہ میں جہاں عازمین حج اور عمرہ زائرین بڑی تعداد میں آتے ہیں یہاں بھی سونے کی متعدد مارکیٹیں موجود ہیں۔ بڑی گولڈ مارکیٹس مسجد الحرام کے اطراف ہی موجود ہیں۔ 
جدہ کی مارکیٹ 
جدہ جسے حرمین کا دروزاہ بھی کہا جاتا ہے اس شہر میں ایک نہیں بلکہ متعدد سونے کی مارکیٹس ہیں تاہم سب سے بڑی اور مشہور مارکیٹ ’الکندرہ‘ میں ہے جہاں نہ صرف عمرہ زائرین بلکہ عازمین حج بھی سونے کے زیورات خریدنے کےلیے خصوصی طورپر آتے ہیں۔ 
کندرہ کے علاوہ شہر کے مختلف مقامات پر سونے کی مارکیٹس ہیں تاہم ان کا حجم کندرہ جیسا تو نہیں مگر اس کے باوجود وہاں بھی خریداروں کی بڑی تعداد ہوتی ہے۔  
شہر کے قدیم علاقے ’البلد‘ میں سونے کے زیورات فروخت کرنے والی دکانوں کے علاوہ کرنسی کا لین دین کرنے والے منی چینجرز بھی برسوں سے موجود ہیں۔ 
بلد کے علاوہ الھنداویہ کی سونے کی مارکیٹ بھی کافی مشہور ہے۔ مذکورہ علاقے 80 کی دہائی میں سونے کا کاروبار کرنے والوں کی وجہ سے مشہور ہوئیں تاہم بعدازاں جب شہر نے وسعت اختیار کی تو مختلف مالز بنے اور مارکیٹوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوتا گیا۔
اس وقت شہر کی ہر سمت مختلف مالز میں سونے کے زیورات فروخت کرنے والی دکانیں اور معروف شورومز موجود ہیں مگر قدیم مارکیٹ جن میں ’کندرہ‘ اور ’البد‘ شامل ہیں وہاں آج بھی سب سے زیادہ تعداد میں لوگ جاتے ہیں۔ 
کندرہ کی مارکیٹ سب سے زیادہ مشہور ہے جہاں سونے کے زیورات کی دکانوں کے علاوہ سونے کی ہول سیل تجارت کرنے والوں کے بھی شورومز موجود ہیں جس کی وجہ سے کندرہ مارکیٹ سونے کے خریداروں کے لیے غیر معمولی اہمیت کی حامل ہے۔ 
بناوٹ کے اعتبار سے نرخ 

جدہ متعدد سونے کی مارکیٹس ہیں تاہم سب سے بڑی اور مشہور مارکیٹ ’الکندرہ‘ میں ہے: فائل فوٹو اے ایف پی 

سونے کی تجارت کرنے والے اس امر سے بخوبی واقف ہیں کہ سونے کے زیورات کی قیمت کا تعین اوپن مارکیٹ میں بناوٹ کے حساب سے کیا جاتا ہے۔
عالمی مارکیٹ میں سونے کے نرخ روزانہ بلکہ گھنٹوں کے حساب سے اترتے چڑھتے ہیں جن کا اثر مقامی مارکیٹ پربھی مرتب ہوتا ہے۔ 
زیورات کی بناوٹ کے اعتبار سے سعودی عرب میں بھی سونےکے نرخوں کا تعین کرنا مشکل ہوتا ہے کیونکہ یہاں دنیا بھر کے ماڈلز اور مصنوعات ہوتی ہیں جن کے نرخ بھی جدا ہوتے ہیں ۔ 
مقامی سطح پر بھی سونے کے زیورات تیار کرنے والے کارخانے موجود ہیں تاہم امارات اور دبئی کے علاوہ بحرین کے تیار کردہ زیورات کی قیمت نسبتاً دیگر ممالک سے زیادہ ہوتی ہیں۔  

شیئر: