دراندازکو سہولت دینے والا بھی مجرم تصور ہوگا، ادارہ پراسیکیوشن
دراندازکو سہولت دینے والا بھی مجرم تصور ہوگا، ادارہ پراسیکیوشن
بدھ 14 اپریل 2021 10:41
غیرقانونی طورپر مملکت کی سرحد عبورکرنے والے کودرانداز کہا جاتا ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
پراسیکیوشن جنرل نے خبردار کیا ہے کہ غیر قانونی طورپر سرحد پارکرکے آنے والے کو ٹرانسپورٹ و رہائشی سہولت فراہم کرنے والے کو بھاری جرمانے اور قید کا سامنا کرنا ہو گا۔
درانداز کے ساتھ کسی بھی قسم کاتعاون کرنا یا لاعلمی میں اسے نقل و حمل اور قیام کی سہولت فراہم کرنے والے بھی قانون شکنی کے زمرے میں شامل ہونگے ۔
ویب نیوز سبق نے ادارہ پراسیکیوشن جنرل کی جانب سے ٹوئٹرپرجاری کیے گئے انتباہی نوٹ کے حوالے سے کہا ہے کہ قانون کے مطابق کوئی بھی شخص خواہ و سعودی ہویا غیر ملکی کسی بھی ایسے فرد یا گروہ کوجو غیر قانونی طورپرسرحد پار کرکے مملکت میں داخل ہو کو نقل و حمل یا قیام و روزگار کی سہولت فراہم کرے وہ قانون کی نظر میں مجرم قرار پائے گا۔
غیر قانونی طورپر سرحد پارکرنےوالے کو ’درانداز‘ کہا جاتا ہے ، ایسے فرد یا گروہ کو پناہ دینا یا اسے مملکت آنے کے لیے کسی بھی طرح کی مدد فراہم کرنے پر 5 سے 15 برس تک قید اور 10 لاکھ ریال تک جرمانہ ہوسکتا ہے یا دونوں سزائیں بیک وقت بھی دی جاسکتی ہیں۔
سزاوں کے حوالے سے پراسیکیوشن کے ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ قانون کے مطابق درانداز کو جس گاڑی کے ذریعے مملکت میں داخل کرایا جائے گا وہ گاڑی بھی بحق سرکار ضبط کرلی جائے گی۔
درانداز کو جس مکان میں ٹھرایا جائے گا وہ مکان بھی بحق سرکار ضبط کرلیا جائے گا۔ قانون کے مطابق وہ گاڑی یا مکان جودرانداز کو ٹہرانے یا منتقل کرنے کےلیے استعمال کی گئی ہو کسی ایسے فرد کی ہو جو براہ راست اس جرم میں ملوث نہ رہا ہو بلکہ لاعلمی اور ہمدردی کی بنیاد پردرانداز کو امداد فراہم کی گئی ہو اس صورت میں امداد فراہم کرنے والا بھی سزا کا حق دار قرار پائے گا تاہم اسے شخص کی لاعلمی ثابت ہونے پر اسے پانچ لاکھ ریال جرمانہ ادا کرنا ہوگا جس کی وجہ غفلت و لاپرواہی ہو گی۔