’انہیں یا تو ہسپتال میں بستر دو یا انجیکشن لگا کر مار دو!‘
یہ دردناک اپیل انڈیا کی ریاست مہاراشٹر میں ایک شخص کی ہے جو کورونا وائرس میں مبتلا اپنے والد کی طبی امداد کے لیے ہسپتالوں کے چکر لگا رہا تھا۔
مزید پڑھیں
-
دل سے دلی: کوئی بتلائے کہ ہم بتلائیں کیا!Node ID: 557246
انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کی ویب سائٹ کے مطابق ساگر کشور ناہرشتیور نامی شخص مہاراشٹر اور تلنگانہ دونوں ریاستوں کے کئی ہسپتال چھان مارے ہیں لیکن انہیں کہیں بھی اپنے والد کے لیے جگہ نہیں مل سکی۔
کورونا وائرس کے مریضوں کی اچانک بڑی تعداد سامنے آنے کے بعد ہسپتالوں میں گنجائش کم پڑ گئی ہے۔ ممبئی سے 850 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع چندراپور کے تمام ہسپتال 24 گھنٹوں کے لیے بند کر دیے گئے۔ پورا دن بڑی عمر کے افراد مقامی ہسپتالوں کے باہر پارکنگ میں کھڑی ایمبولینسوں میں لیٹے نظر آئے۔
ایسی ہی ایک ایمبولینس کے قریب جہاں ان کے والد لیٹے ہوئے کھانس رہے تھے ساگر کشور نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ ’میں گذشتہ روز دن تین بجے سے کوشش کر رہا ہوں۔ پہلے میں ورورا ہسپتال گیا پھر چندراپور میں۔ اس کے بعد ہم نجی ہسپتالوں میں گئے کیونکہ وہاں کئی بستر نہیں ملا۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’صبح تین بجے ہم تلنگانہ پہنچے لیکن وہاں بھی ہمیں جگہ نہیں ملی۔ پھر ہم صبح واپس آگئے اور تب سے یہاں انتظار کر رہے ہیں۔‘
24 घंटे चक्कर लगाए, कहीं बेड नहीं!
बुज़ुर्ग मरीज़ के बेटे की गुहार, ‘या बेड दो या इंजेक्शन देकर मार दो!’
महाराष्ट्र के चंद्रपुर का हाल. pic.twitter.com/ZzxhlnzdZL
— Puja Bharadwaj (@Pbndtv) April 14, 2021