Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ہسپتال میں بستر دو یا پھر انجیکشن لگا کر مار دو‘

چندراپور میں کورونا وائرس کے 850 تازہ کیسز سامنے آئے ہیں اور چھ افراد اس مہلک وبا سے ہلاک ہو چکے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
’انہیں یا تو ہسپتال میں بستر دو یا انجیکشن لگا کر مار دو!‘
یہ دردناک اپیل انڈیا کی ریاست مہاراشٹر میں ایک شخص کی ہے جو کورونا وائرس میں مبتلا اپنے والد کی طبی امداد کے لیے ہسپتالوں کے چکر لگا رہا تھا۔
انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کی ویب سائٹ کے مطابق ساگر کشور ناہرشتیور نامی شخص مہاراشٹر اور تلنگانہ دونوں ریاستوں کے کئی ہسپتال چھان مارے ہیں لیکن انہیں کہیں بھی اپنے والد کے لیے جگہ نہیں مل سکی۔
کورونا وائرس کے مریضوں کی اچانک بڑی تعداد سامنے آنے کے بعد ہسپتالوں میں گنجائش کم پڑ گئی ہے۔ ممبئی سے 850 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع چندراپور کے تمام ہسپتال 24 گھنٹوں کے لیے بند کر دیے گئے۔ پورا دن بڑی عمر کے افراد مقامی ہسپتالوں کے باہر پارکنگ میں کھڑی ایمبولینسوں میں لیٹے نظر آئے۔
ایسی ہی ایک ایمبولینس کے قریب جہاں ان کے والد لیٹے ہوئے کھانس رہے تھے ساگر کشور نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ ’میں گذشتہ روز دن تین بجے سے کوشش کر رہا ہوں۔ پہلے میں ورورا ہسپتال گیا پھر چندراپور میں۔ اس کے بعد ہم نجی ہسپتالوں میں گئے کیونکہ وہاں کئی بستر نہیں ملا۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’صبح تین بجے ہم تلنگانہ پہنچے لیکن وہاں بھی ہمیں جگہ نہیں ملی۔ پھر ہم صبح واپس آگئے اور تب سے یہاں انتظار کر رہے ہیں۔‘
ساگر نے کہا کہ اتنی دیر بعد ان کے والد کا آکسیجن لیول اب کم ہوتا جا رہا ہے۔ ’یا تو آپ ان کے لیے بستر کا بندوبست کریں یا انہیں انجیکشن لگا کر مار دیں۔ میں انہیں اس حالت مین گھر نہیں لے جا سکتا۔‘
پیر کو 24 گھنٹوں سے زائد وقت گزر جانے کے بعد چندراپور میں کورونا وائرس کے 850 تازہ کیسز سامنے آئے ہیں اور چھ افراد اس مہلک وبا سے ہلاک ہو چکے ہیں۔ مجموعی طور پر کووڈ 19 کے چھ ہزار 953 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
مہاراشٹر میں اس وبا کی صورتحال سب سے ابتر ہے جہاں مریضوں کو بستر، وینٹی لیٹر، آکسیجن اور دیگر طبی سہولیات فراہم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے پہلے ہی آکسیجن اور ادویات کی کمی کے معاملے پر فوج سے مدد طلب کر چکے ہیں۔ ’میں نے وزیراعظم نریندر مودی کو بتایا ہے کہ آئندہ دنوں میں ہمیں آکسیجن کی ضرورت پڑے گی۔‘

شیئر: