سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے چینی صدر شی جن پنگ نے ٹیلی فون پر رابطہ کرکے سعودی عرب کے ساتھ سٹریٹجک پارٹنر شپ کو آگے بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
ٹیلی فونک رابطے کے دوران دونوں رہنماوں نے خطے میں ماحولیاتی چیلنجز سے نمنٹے کے لیے حال میں اعلان کردہ سعودی گرین اور مشرق وسطی گرین انیشیٹیو کا جائزہ لیا۔
مزید پڑھیں
-
’ گرین انیشیٹیو سے سعودی عرب میں معیار زندگی بہتر ہوگا‘Node ID: 553461
یاد رہے کہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے مارچ کے آخر میں گرین سعودیہ اور گرین مشرق وسطی انیشیٹیو کا اعلان کیا تھا۔ اقدام کا مقصد ماحولیاتی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے دنیا بھر میں کاربن کے اخراج میں تخفیف، تیل پیداوار آپریشن کو ماحول دوست بنانا اور سبزہ زاروں کے رقبے میں اضافہ ہے۔
عرب نیوز اور سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق ولی عہد اور چینی صدر نے توانائی ، تجارت اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں باہمی تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ ’سعودی عرب وژن 2030 اور چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے درمیان باہمی ربط کو مستحکم کرنے کے لیے تیار ہے۔‘
ولی عہد نے کہا کہ سعودی عرب گرین مشرق وسطی اقدام پر سالانہ سربراہ کانفرنس کے انعقاد کے لیے کام کر رہا ہے۔
’گرین سعودی عرب اور گرین مشرق وسطی اقدامات کا فیصلہ خطے میں ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے کیا گیا ہے‘۔
’ان دونوں اقدامات کی بدولت ماحولیاتی تبدیلی کے مسائل سے نمٹنے کے سلسلے میں عالمی اہداف پورے ہوں گے۔ یہ دونوں اقدامات مشرق وسطی بلکہ پوری دنیا میں زندگی کا معیار بلند کرنے میں موثر کردارادا کریں گے‘۔
چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق ٹیلی فونک رابطے کے دوران چینی صدر نے کہا کہ ’بیجنگ سعودی عرب اور عالمی برادری کے دوسرے ممبرز کے ساتھ ریجن میں معتدل آب و ہوا گورننس کے لیے کام کرنے کی خواہش رکھتا ہے‘۔