انڈیا میں دنیا کے سب سے بڑے جوہری پلانٹ کا منصوبہ، 7 کروڑ گھرانوں کو بجلی فراہم ہوگی
انڈیا میں دنیا کے سب سے بڑے جوہری پلانٹ کا منصوبہ، 7 کروڑ گھرانوں کو بجلی فراہم ہوگی
جمعہ 23 اپریل 2021 17:39
ای ڈی ایف کے مطابق ’آنے والے چند ماہ میں معاہدہ ہو سکتا ہے‘ (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا میں دنیا کے سب سے بڑے جوہری پلانٹ کی تنصیب کی طرف اہم قدم سامنے آیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی انرجی گروپ ای ایف ڈی نے جمعے کے روز ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے انڈیا کو اس حوالے سے مدد فراہم کی ہے۔
یہ منصوبہ جوہری واقعات اور مقامی مخالفت کے باعث کئی سال سے بند پڑا ہے۔ کمپنی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس نے انڈیا کو انجینیئرنگ سپورٹ اور آلات فراہم کرنے کی پیش کش کی ہے۔
ای پی آر جنریشن ری ایکٹرز کی تیاری مغربی انڈیا کے شہر جیتاپور میں ہو گی۔
یہ منصوبہ مکمل ہونے پر 10 گیگا واٹ بجلی مہیا کرے گا جو اندازے کے مطابق سات کروڑ گھرانوں کے استعمال کے لیے کافی ہو گی۔ اس کی تعمیر میں 15 سال کا عرصہ لگ سکتا ہے لیکن یہاں سے بجلی کی پیداوار کا سلسلہ تکمیل سے قبل شروع ہو جائے گا۔
ای ڈی ایف کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’آنے والے چند ماہ کے دوران معاہدہ ہو سکتا ہے۔‘ ای ڈی ایف خود پاور پلانٹ نہیں لگائے گا بلکہ نیوکلیئر ری ایکٹرز فراہم کرے گا۔
انڈیا کی سرکاری نیوکلیئر پاور کارپوریشن بین الاقوامی جوہری توانائی کے شعبے کو کنٹرول کرتی ہے اور ای ڈی ایف کی پیش کش ملک کے جوہری آپریٹر این پی سی آئی ایل کے پاس جمع کروا دی گئی ہے۔
اگرچہ منصوبے کی لاگت کے حوالے سے کوئی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں لیکن پھر خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ اربوں یوروز ہوگا۔
اس منصوبے کا خیال تقریباً بیس سال قبل سامنے آیا تھا تاہم مقامی باشندوں کی جانب سے اس کی سخت مخالفت کی گئی۔
سنہ 2011 میں جاپان کے فوکوشیما میں جوہری بحران کے بعد سے یہ منصوبہ التوا کا شکار رہا۔ دائیں بازو کی پارٹی شیو سینا، جو اس وقت مہاراشٹر میں اقتدار میں ہے، اس کی مخالفت کرتی رہی ہے، تاہم اس حوالے سے اب اس کی آواز کافی کم ہو گئی ہے جبکہ جیتاپور بھی یہیں واقع ہے۔
ای ڈی ایف کا اندازہ ہے کہ منصوبے سے روزگار کے 25000 عارضی جبکہ 2700 مستقل مواقع پیدا ہوں گے۔
زلزلے کے خطرات اور مقامی ماہی گیری پر منفی اثرات کو اس کے بنیادی مسائل قرار دیا جا رہا ہے۔ مگر دوسری جانب ای ڈی ایف کے سربراہ زیویر اُرسٹ نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’کمپنی کا اندازہ ہے کہ سائٹ کی زمینی صورت حال بالکل ٹھیک ہے اور ویسی ہی ہے جیسی فرانس کی ہے۔‘
انڈیا اس سے قبل بھی جوہری ٹیکنالوجی کے حوالے سے کئی ممالک کے ساتھ معاہدے کر چکا ہے جن میں امریکہ، فرانس، روس اور جاپان شامل ہیں۔
انڈیا کا روایتی اتحادی روس اسے جوہری ایندھن فراہم کرتا ہے اور دونوں نے ری ایکٹرز بھی بنائے ہیں۔ اس وقت انڈیا میں 22 جوہری ری ایکٹرز چل رہے ہیں جن میں زیادہ تر ہیوی واٹر ری ایکٹرز ہیں اور ملک کو بجلی کا تین فیصد حصہ فراہم کرتے ہیں۔