مسافر بیرون ملک روانگی سے پہلے قرنطینہ قواعد جان لیں: وزارت صحت
مسافر بیرون ملک روانگی سے پہلے قرنطینہ قواعد جان لیں: وزارت صحت
اتوار 2 مئی 2021 12:17
کورونا سے متعلق ہر ملک کے ضوابط ایک دوسرے سے مختلف ہیں۔ (فوٹو: گلف بزنس)
وزارت صحت نے سعودی مسافروں پر زور دیا ہے کہ وہ بیرون ملک اپنی پروازوں سے قبل انٹرنیشنل ایئر پورٹس پر کورونا وائرس سے متعلق قواعد و ضوابط کی ابھی سے پوری معلومات حاصل کر لیں۔
عرب نیوز کے مطابق 17 مئی کو بیرون ملک کے لیے پروازوں پر عائد پابندی کے خاتمے کے بعد سعودی عرب سے روانہ ہونے والے مسافروں کو گذشتہ روز سنیچر کو بتایا گیا ہے کہ ہر منزل پر قرنطینہ کے اقدامات ایک دوسرے سے مختلف ہو سکتے ہیں۔
سعودی وزارت صحت میں حفاظتی ادویات کے اسسٹنٹ ڈپٹی وزیر ڈاکٹر عبد اللہ عسیری نے بیرون ملک سفر کرنے کا ارادہ رکھنے والے سعودی شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ روانگی سے قبل اپنی ویکسینیشن مکمل کر لیں۔
ڈاکٹرعبد اللہ عسیری نے متنبہ کیا ہے کہ کورونا کے حفاظتی ٹیکے مسافروں کو قرنطینہ سے نہیں بچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہر ملک کے ضوابط ایک دوسرے سے مختلف ہیں اور ممکن ہے کہ حفاظتی ٹیکے لگوانے والے افراد کو اس سے استثنیٰ نہ دیا جائے۔
سعودی وزارت صحت کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ اگر مملکت میں جن لوگوں نے ویکسین لگوا رکھی ہے، انہیں کورونا میں مبتلا کسی شخص کے ساتھ رابطے کے بعد بھی قرنطینہ کی ضرورت نہیں۔
ویکسین کی دوسری خوراک ملنے کے بعد قرنطینہ کے ضوابط کے بارے میں متعدد سوالات کے جواب میں وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ دوسری خوراک لینے کے 14 روز بعد مکمل امیونائزڈ افراد کو کوورنا کے تصدیق شدہ کیس سے رابطہ کرنے کے باوجود قرنطینہ کی ضرورت نہیں، تاہم انہیں ماسک پہننے اور سماجی فاصلہ برقرار رکھنے جیسی عام احتیاطی تدابیر اپنائے رکھنا ہوں گی۔
وزارت صحت نے یہ بھی کہا ہے کہ کورونا ویکسین، جسم میں اینٹی باڈیز بنانے کے لیے مدافعتی نظام کو متحرک کرنے کا کام کرتی ہے، یہ شدید علامات کا خطرہ کم کرتی ہے اور مرض کو دوسرے افراد میں منتقل کرنے کو بھی کم کر سکتی ہے۔
مملکت میں کورونا مریضوں کی صحتیابی کی موجودہ شرح 95 اعشاریہ نو فیصد پر برقرار ہے۔
سعودی عرب نے 194,978 کی یومیہ شرح سے اب تک کورونا ویکسین کے 94 لاکھ سے زیادہ انجیکشن لگائے جا چکے ہیں۔ اس طرح مملکت کے 27 فیصد رہائشیوں کو کم از کم ایک خوراک مل چکی ہے۔