Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سیاحت پر جانیوالے سعودیوں کے لیے سب سے اہم 'کورونا سےحفاظت'

کورونا ویکسین بیرون ملک سفر کے لئے لازمی شرط بن گئی ہے۔(فوٹو عرب نیوز)
سعودی شہریوں نے وزارت داخلہ کے اس اعلان کا خیرمقدم کیا ہے جس کے مطابق کوروناکے مرض سے صحتیاب ہونے اور کورونا ویکسین لگوانے والوں کو 17 مئی سے بیرون ملک سفر کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اس اعلان کے بعد وزارت نے سعودیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ احتیاط برتیں اور سفر کے دوران رہنماہدایات پرعمل کریں۔
وزارت نے کہا ہے کہ جن شہریوں نے مکمل ویکسین لگوا لی ہے یا روانگی سے کم از کم 14 دن قبل پہلی خوراک لے چکے ہیں، انہیں ہی سفر کرنے کی اجازت ہو گی۔
توکلنا ایپ پر صحت سے متعلق فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پرجو شہری کورونا وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں ان کے لئے ضروری ہے کہ وہ سفر سے کم از کم چھ ماہ قبل صحت یاب ہوچکے ہوں۔
8 سے 18 سال کی عمر کے افراد  ویکسین قواعد سے مستثنیٰ ہیں تاہم لیکن ان کو لازمی طور پر سعودی سنٹرل بینک 'ساما' کا ٹریول انشورنس پیش کرنا ہوگا جو کووڈ19سے متعلق طبی نگہداشت کو یقینی بناتاہے۔
سماجی امور کی مشیر اور مصنفہ مونا صلاح الدین المنجد نے عرب نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا  ہےکہ یہ امید افزا فیصلہ ہے۔
دیکھنا یہ ہے کہ آیا لوگ حکومت کی ہدایات پر عمل کرتے ہیں، ماسک پہنتے ہیں اور معاشرتی اجتماعات میں بہت زیادہ غیر ذمہ داری تونہیں دکھاتے۔
انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ حکومت اپنے لوگوں پر بھروسہ کرتی ہے جنہیں بیک وقت تمام تقاضے پورے کرنا ہوں گے کیونکہ اس وائرس کا خطرہ ہمیں سعودی عرب کی حدود سے باہر سے متاثر کرے گا۔

محض سفر کرنے کے لئے خطرہ مول نہ لیںِ مسافروں کو ماہرین کا مشورہ ۔ (فوٹو عرب نیوز)

انہوں نے متنبہ کیا کہ یورپ، امریکہ، ہندوستان اور بہت سے دوسرے ممالک کورونا وائرس سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
ریاض میں انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن کے مشیر اور قانون کے پروفیسر ڈاکٹر اسامہ غنم العبیدی نے عرب نیوزسے گفتگو میں کہا کہ سعودی شہریوں کے لیے سفری پابندی کے خاتمے کے بعد بہت سے لوگ ویکسین کی خوراک لینے کے لئے دوڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے سعودی معیشت کے ساتھ ساتھ علاقائی اور بین الاقوامی معیشتوں پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے ۔
 مملکت کی سیاحتی صنعت اور ٹریول ایجنسیوں کے  علاوہ مملکت آنے اور جانے والی ایئرلائنز کو بھی فائدہ ہوگا۔
ویسے بھی موسم گرما کی تعطیلات قریب آرہی ہیں۔

سفری پابندی کے خاتمے کے بعد بہت سے لوگ ویکسین کے لئے دوڑیں گے۔(فوٹو عرب نیوز)

مالیاتی تجزیہ کار طلعت ذکی حافظ نے عرب نیوز سے گفتگو میں کہا کہ سفری پابندی کے خاتمے کے باوجود لوگوں کو بیرون ملک غیر ضروری سفر سے گریز کرنا چاہئے۔
خاص طور پر کورونا کی وباکا بری طرح شکار ہونے والے ممالک کا سفرنہیں کرنا چاہئے۔ وہاں انہیں مناسب طبی امدادبھی نہیں مل سکتی۔
ہمیں یہ حقیقت فراموش نہیں کرنی چاہئے کہ سعودی حکومت کسی بھی قومیت سے قطع نظرکووڈ19 کے تمام مریضوں کو مفت علاج مہیا کرتی ہے جو بعض دیگر ممالک میں دستیاب نہیں ۔
حافظ  ذکی نے سفری پابندی ختم کرنے کے حکومتی فیصلے کی تعریف کی تاہم کہا ہے کہ لوگوں کو سمجھداری سے کام لینا چاہئے کیونکہ حفاظت سب سے مقدم ہے۔

لوگوں کو سمجھداری سے کام لینا چاہئے کیونکہ صحت سب سے مقدم ہے۔( فوٹو عرب نیوز)

سینئر قانونی ماہر ڈاکٹر ماجد الحدیان نے عرب نیوز کو بتایا کہ بہت سے لوگ اب ویکسین لگوا رہے ہیں کیونکہ یہ بیرون ملک سفر کے لئے لازمی شرط بن گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاحتی منزلیں بھی ویسی نہیں رہیں جیسی کورونا  وباسے پہلے تھیں لہٰذا میں سب کو مشورہ  دیتا ہوں کہ محض سفر کرنے کے لئے خطرہ مول نہ لیں۔
 

شیئر: