مملکت میں اب تک ایک کروڑ 5 لاکھ کے قریب ویکسین لگائی جاچکی ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ مملکت میں دی جانے والی کورونا ویکسین محفوظ ہے ۔ تاحال ویکسین سے براہ راست ہلاکت کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔ افواہوں پرکسی قسم کی توجہ نہ دی جائے۔
ویب نیوز ’سبق‘ نے وزارت صحت کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے حوالے سے کہا ہے کہ اس وقت مملکت کے مختلف شہروں اور علاقوں میں 590 ویکسینیشن سینٹرز کام کررہے ہیں۔
سعودی عرب میں اب تک ایک کروڑ 4 لاکھ 70 ہزار سے زائد افراد کو ویکسین لگائی جاچکی ہے۔ ویکسین لگانے سے کورونا وائرس کے خطرناک حملے سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔
وزارت صحت کی جانب سے اس امرکی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ویکسینیشن کے حوالے سے جو غلط باتیں کی جارہی ہیں ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ۔ افواہوں پرقطعی توجہ نہ دی جائے۔
دریں اثنا ایک تحقیق کار ’سلطان المطیری‘ کا کہنا ہے کہ ’کورونا سے محفوظ رہنے کےلیے ویکسین ہی ہمارے لیے واحد حل ہے ، ویکسین نہ لگوانا ہماری بڑی غلطی ہوگی‘۔
المطیری نے مزید کہا ’اگر ماضی میں بھی لوگ دوائیں اور انجکشن کے جانبی اثرات سے خوف زدہ ہو جاتے اور انہیں لگوانے سے گریز کرتے تو مہلک امراض سے حفاظت بھی ممکن نہ ہوتی‘۔
ادویات کے سائیڈ افیکٹس کے حوالے سے سوال پر المطیری کا کہنا تھا کہ یہ درست ہے کہ ادویات کے جانبی اثرات ہوتے ہیں مگرفوائد اس سے زیادہ ہیں جن کی وجہ سے انسان مہلک بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں۔
عام حالات میں جو افراد بلا کسی خوف و تردد کے درد ختم کرنے والی ادویات استعمال کرتے ہیں وہ اس کے سائیڈ افیکٹس کے بارے میں جانتے تک نہیں۔
اس حوالے سے متعدد ریسریچ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو افراد یومیہ بنیاد پرپیراسیٹامول 3 گرام تک لینے کے عادی ہوتے ہیں ان میں اموات کاتناسب 63 فیصد تک ہوتا ہے۔