سعودی عرب سمیت تمام خلیجی ممالک میں پاکستانی سفارت خانوں نے وہاں مقیم پاکستانی شہریوں کو قونصلر خدمات کی بہتر فراہمی کے لیے مروجہ ایس او پیز میں نرمی کر دی ہے۔
سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے شکایات کے بعد متعلقہ عملے کے خلاف تحقیقات کے آغاز کے ساتھ ہی سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، عمان، بحرین اور قطر سمیت دیگر خلیجی ممالک میں پاکستانی سفارت خانوں نے مختار نامہ، پیدائشی سرٹیفکیٹس، تعلیمی اسناد، نکاح نامہ، فارم ب اور دیگر کاغذات کی تصدیق کے لیے وزارت خارجہ کی تصدیقی مہر سے استثنیٰ دے دیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
اوورسیز پاکستانی آج پہلی مرتبہ ووٹ ڈالیں گےNode ID: 328406
-
دفتر خارجہ سے متعلق گفتگو لائیو نہیں جانی چاہیے تھی: عمران خانNode ID: 565151
سفارت خانوں نے کئی ایک کاغذات کی تصدیق کے لیے متعلقہ فرد کو ذاتی طور پر حاضر ہونے سے بھی استثنیٰ دیا ہے۔
وزارت خارجہ کے حکام نے اردو نیوز کو بتایا ہے کہ ’خلیجی ممالک میں پاکستانی کمیونٹی کی قانونی معاونت اور قونصلر خدمات میں بہتری کے لیے ابتدائی اقدامات لے لیے گئے ہیں جبکہ مزید بہتری لانے کے حوالے سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی تجاویز کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔‘
حکام کے مطابق ’نکاح نامہ اور فارم ب کی تصدیق کے لیے ضروری ہے کہ ان پر پاکستان کی وزارت خارجہ کی مہر، دستخط اور کیو آر کوڈ کا سٹکر چسپاں ہو۔ تاہم خلیجی ممالک میں مقیم پاکستانیوں کی سہولت کے لیے نیا طریقہ کار اپنایا گیا ہے جس کے تحت اگر نکاح نامہ پر دفتر خارجہ کی مہر، دستخط اور کیو آر سٹکر موجود نہیں ہیں تو متعلقہ پاکستانی شہری اپنی اہلیہ کے پاسپورٹ کی کی نقل فراہم کرے گا جس پر اس کا نام بحیثیت شوہر موجود ہو۔ متعقلہ سفارت خانے میں موجود مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ سیکشن اگر اس کی تصدیق کر دے گا تو سفارت خانہ نکاح نامہ کی تصدیق کرنے کا پابند ہوگا۔‘
![](/sites/default/files/pictures/May/42951/2021/ar-210429395.jpg)