Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقامے پر لگی تصویر تبدیل کرانے کا طریقہ کار کیا ہے؟

تصویر تبدیل کرانے کے لیے مناسب وجہ بھی بتانی ہوتی ہے۔ (فوٹو: سیدتی)
سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے لیے اقامہ اور رہائشی قوانین واضح ہیں جن پرعمل کرنا سب کے لیے لازمی ہے۔ آجر اور اجیر کے حوالے سے بھی قوانین موجود ہیں ان سے آگاہی ضروری ہے۔
 ایک شخص نے جوازات سے ٹوئٹر پر پوچھا ہے کہ اس کی تصویر درست نہیں آئی کیا اقامے میں تصویر تبدیل کرنا ممکن ہے؟ 
 جوازات کی جانب سے کہا گیا کہ اقامہ کارڈ میں تصویر فنگر پرنٹ لیتے ہوئے لی جاتی ہے جو جوازات کے ریکارڈ میں محفوظ رہتی ہے۔ 
تصویر تبدیل کرانے کے لیے لازمی ہے کہ جوازات کے دفتر سے ابشر اکاونٹ کے ذریعے پیشگی وقت حاصل کیا جائے، بعدازاں مقررہ وقت پر دفتر جا کر نئی تصویر سسٹم میں اپ لوڈ کرائی جا سکتی ہے۔ نئی تصویر اپ لوڈ کرانے کے لیے پاسپورٹ لے جانا ضروری ہے جس کی تصویر بھی نئی ہونی چاہیے۔ 
واضح رہے جس وقت مملکت میں ڈیجیٹل سسٹم جاری کیا جا رہا تھا اس وقت غیر ملکی کارکنوں کے فنگر پرنٹ کے وقت لی جانے والی تصویر ہی اقامہ کارڈ پر پرنٹ کی جاتی ہے۔ بعض اوقات وقت کے ساتھ کچھ لوگوں کے چہرے کے نقوش میں آنے والی تبدیلی کافی نمایاں ہوتی ہے اس لیے وہ تصویر تبدیل کرانے کے خواہاں ہوتے ہیں۔ 
تصویر تبدیل کرانے کے لیے مناسب وجہ بھی بتانی ہوتی ہے جبکہ دستاویزی ثبوت کے طور پر نیا اور کارآمد پاسپورٹ بھی جوازات کے اہلکار کو پیش کیا جاتا ہے جس میں موجود تصویر کا موازانہ کرنے کے بعد اقامہ میں بھی نئی تصویر اپ لوڈ کی جاتی ہے۔ 
ایک شخص نے پوچھا ہے کہ اس کے سائق خاص (فیملی ڈرائیور) کا خروج نہائی لگا ہوا ہے اگر وہ مملکت سے نہیں گیا تو کیا کرنا ہوگا؟ 
جوازات کی جانب سے جواب میں کہا گیا کہ ’خروج نہائی کے بعد 60 دن کی مہلت ہوتی ہے خواہ وہ فردی ویزے کا کارکن ہو یا تجارتی ادارے کا، مقررہ 60 دن کےاندر جانا ضروری ہے۔ مقررہ مدت ختم ہونے کے بعد ایک ہزار ریال جرمانہ ادا عائد کیا جاتا ہے جس کے بعد اقامہ کی مدت باقی ہونے کی صورت میں دوبارہ خروج نہائی حاصل کیا جا سکتا ہے۔‘

خروج نہائی 60 دن کے اندر کینسل نہ کرایا جائے تو جرمانہ ہوتا ہے۔ (فوٹو: سیدتی)

واضح رہے خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ کے قانون کے مطابق ویزا لگانے کے بعد 60 دن کی مہلت دی جاتی ہے اس دوران اگر سفر نہ کیا جائے تو اضافی مدت ختم ہونے سے قبل خروج نہائی کینسل کرانا ضروری ہوتا ہے۔ 
خروج نہائی ویزا 60 دن کے اندر کینسل نہ کرایا جائے تو ایک ہزار ریال جرمانہ عائد کیا جاتا ہے جب تک جرمانہ ادا کر کے سسٹم میں کارکن کی فائل دوبارہ ایکٹیو نہ کرائی جائے اقامہ کی تجدید نہیں کی جا سکتی۔ 
اگر خروج و عودہ کی مدت کے دوران اقامہ ایکسپائر ہو جائے اور کارکن بھی نہ جائے تو اس صورت میں جب تک اقامہ تجدید نہ کرایا جائے دوبارہ خروج وعودہ یعنی فائنل ایگزٹ ویزہ حاصل کرنا ممکن نہیں ہوتا۔ 
فائنل ایگزٹ یا ری انٹری ویزے کے اجرا کے لیے کارآمد اقامہ کا ہونا لازمی شرط ہے۔ اس لیے اس امر کا خیال رکھنا انتہائی اہم ہے کہ اگر فائنل ایگزٹ ویزہ حاصل کر لیا ہے اور سفر کرنے کا ارادہ ملتوی ہو گیا تو پہلی فرصت میں ویزہ کینسل کرایا جائے تاکہ جرمانے سے بچا جا سکے۔ 

شیئر: