اردن نے دو سابق عہدیداروں کی بغاوت کا معاملہ عدالت بھیج دیا
اپریل ہی میں معاملات طے ہونے کے بعد شاہ عبداللہ اور شہزادہ حمزہ اکھٹے نظر آئے تھے۔ (فوٹو: عرب نیوز)
اردن نے دو سابق عہدیداروں جن پر ریاست کی سلامتی اور استحکام کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے کے مقدمات قومی ریاستی سلامتی کی عدالت میں بھیج دیے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق ان دونوں عہدیداروں پر الزام ہے کہ انہوں نے مملکت کی سلامتی اور استحکام کو نقصان پہنچانے میں حصہ لیا۔
پیٹرا نیوز ایجنسی کے مطابق عدالت کے پبلک پراسیکیوٹر نے باسم عوض اللہ اور شریف حسن بن زید کے خلاف فرد جرم عائد کی ہے۔
حکومت نے ان پر اپریل میں اردن کے استحکام کو خراب کرنے کے لیے غیر ملکی سازش کا حصہ بننے کا الزام عائد کیا تھا جس کا تعلق شاہ عبداللہ ثانی کے سوتیلے بھائی شہزادہ حمزہ سے تھا۔
سابق ولی عہد شہزادہ حمزہ کو ان کے محل میں نظر بند کیا گیا تھا اور بعد میں شاہی خاندان کی ثالثی کے ذریعے معاملہ حل ہونے پر رہا کر دیا گیا تھا۔
شاہ عبداللہ ثانی نے کہا تھا کہ ان کے سوتیلے بھائی اپنے ہی گھر میں ان کی سرپرستی میں ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ عوض اللہ اور بن زید کے علاوہ سب کو رہا کیا گیا۔
شاہ اردن نے یہ بھی کہا کہ ’سازش میں شامل عناصر کا تعلق ہمارے گھر کے افراد سے بھی تھا اور باہر سے بھی۔‘