Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں کورونا سے ’مرنے‘ والی خاتون کی دو ہفتے بعد گھر واپسی

ہسپتال کے مردہ خانے سے فیملی پلاسٹک میں لپٹی ایک معمر خاتون کی لاش دی گئی (فوٹو اے ایف پی)
انڈین شہر حیدرآباد میں متھیالا گڈایا نے 15 مئی کو بظاہر کورونا وائرس سے ’مرنے‘ والی بیوی کی پلاسٹک پیپر میں لپٹی لاش کو دفن کیا۔ دو ہفتے کے بعد خاندان نے ان کی یاد میں دن منایا لیکن اس سے اگلے روز گاؤں کے لوگ اور خاندان کے افراد 70 سالہ خاتون کو دیکھ کر حیران رہ گئے۔
انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق خاتون کو 12 مئی کو کورونا کے علاج کے لیے گورنمنٹ جنرل ہسپتال میں داخل کروایا گیا تھا۔ ان کے شوہر روزانہ اپنی بیوی کو دیکھنے جاتے تھے۔
تاہم 15 مئی کو وہ کورونا وارڈ میں اپنے بستر پر نہیں تھیں۔ انہوں نے ادھر ادھر ڈھونڈا لیکن وہ نہیں ملیں۔ نرسوں نے انہیں بتایا کہ وہ مر چکی ہیں۔
ہسپتال کے مردہ خانے سے انہیں پلاسٹک میں لپٹی ایک معمر خاتون کی لاش دے دی گئی۔ شوہر ٹوٹے ہوئے دل کے ساتھ لاش کو گاؤں لے کر گئے اور اسی روز ان کی آخری رسومات ادا کر دیں گئیں۔
چند دن بعد 23 مئی کو باپ کو اطلاع ملی ان کا 35 سالہ بیٹا بھی کورونا کے باعث ہلاک ہو گیا ہے۔
غموں سے بے حال خاندان نے یکم جون کو دونوں کی یاد میں تقریب رکھی۔ اس سے اگلے ہی روز معمر خاتون گھر واپس آ گئیں۔
انہوں نے شکایت کی کہ وہ غمگین اور مایوس تھیں کہ صحت یاب ہونے کے بعد کوئی انہیں گھر لے جانے کے لیے نہیں آیا۔ ہسپتال نے انہیں گھر جانے کے لیے تین ہزار روپے دیے تھے۔
خاتون کے گھر والوں اور گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ کورونا کی وجہ سے انہوں نے پلاسٹک پیپر میں لپٹی لاش کو کھول کر نہیں دیکھا تھا۔
پولیس انسپکٹر راما راؤ نے کہا کہ غفلت برتنے والے ہسپتال پر کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے۔

شیئر: