ٹرمپ کی دوسالہ پابندی پر فیس بک پر تنقید،وائٹ ہاؤس واپسی کا عندیہ
ٹرمپ کی دوسالہ پابندی پر فیس بک پر تنقید،وائٹ ہاؤس واپسی کا عندیہ
ہفتہ 5 جون 2021 21:21
دنیا کی سب سے بڑی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک نے جنوری میں ڈونلڈ ٹرمپ کا اکاؤنٹ بلاک کر دیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فیس بک کی جانب سے ان پر لگائی گئی دو سالہ پابندی کو ووٹرز کی توہین قرار دیتے ہوئے وائٹ ہاؤس واپسی کا عندیہ دیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فیس بک کا فیصلہ ریکارڈ قائم کرنے والے 7 کروڑ 50 لاکھ ووٹرز کی توہین ہے، اور ان تمام کی بھی جنہوں نے 2020 کے دھاندلی زدہ صدارتی انتخابات میں ان کے حق میں ووٹ دیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ فیس بک کو یہ اجازت نہیں دینی چاہیے کہ وہ سینسر اور خاموش کرنے کے اس اقدام پر سزا سے بچ سکیں۔
’آخر کار ہم جیتیں گے، ہمارا ملک یہ بدسلوکی مزید برداشت نہیں کر سکتا۔‘
یاد رہے کہ دنیا کی سب سے بڑی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک نے جنوری میں ڈونلڈ ٹرمپ کا اکاؤنٹ بلاک کر دیا تھا۔
فیس بک نے سابق صدر پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے کانگریس کی عمارت کیپیٹل ہل پر حملے پر اپنے حامیوں کو اکسایا تھا۔
دیگر سماجی رابطوں کی ویب سائٹس سمیت ٹوئٹر نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کا اکاؤنٹ بند کر دیا تھا۔ تاہم فیس بک کی دو سالہ پابندی ختم ہونے کے بعد ارب پتی سابق صدر کا 2023 تک اکاؤنٹ بحال ہو سکتا ہے۔
74 سالہ ڈونلڈ ٹرمپ نے جاری بیان میں وائٹ ہاؤس میں ایک مرتبہ پھر واپس آنے کا عندیہ دیا ہے۔
انہوں نے فیس بک کے سربراہ کے حوالے سے کہا کہ اگلی مرتبہ جب وہ وائٹ ہاؤس میں ہوں گے تو مارک زکربرگ اور ان کی اہلیہ کی خواہش پر کوئی عشائیہ نہیں رکھا جائے گا، صرف بزنس کی بات ہوگی۔
امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کی رپورٹر میگی ہیبرمن نے منگل کو ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ اس امید کا اظہار کیا ہے کہ ریاست ایروزونا اور جارجیا میں انتخاباتی آڈٹ کے بعد وہ اگست تک بحال ہو جائیں گے۔
تاہم امریکی آئین میں اس حوالے سے کوئی شق موجود نہیں ہے جس کے تحت تصدیق شدہ انتخابات کے بعد ایک ہارے ہوئے صدرکو بحال ہونے کی اجازت ہو۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے پکے حامی اس بات کو ماننے سے انکار کرتے ہیں کہ صدر جو بائیڈن کو قانونی طریقے سے منتخب کیا گیا ہے۔