Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈبلیو ڈی او کے 22 رکن ممالک کی سالانہ فیس مصر ادا کرے گا

مختلف شعبوں میں خواتین کے بااختیار ہونے کو یقینی بنایا جائے گا۔ (فوٹو ایجپٹ ٹوڈے)
مصر کی حکومت دنیا کے سب سے کم ترقی یافتہ22 ممالک کی سالانہ فیس ویمن ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (ڈبلیو ڈی او) کو ادا کرے گی، خواہ وہ ممالک تنظیم کے رکن ہوں یا اس میں شامل ہونے والے ہوں۔
عرب نیوز کے مطابق مصری صدرعبد الفتاح السیسی نے وزیراعظم مصطفی مدبولی اور خواتین کی قومی کونسل کی صدر مایا مرسی سے ملاقات کے دوران اس اقدام کا اعلان کیا ہے۔

او آئی سی اجلاس خواتین کو بااختیار بنانے میں مصر کی حیثیت بہتر کرے گا۔ (فوٹو العربیہ)

صدارتی ترجمان بسام راضی نے کہا کہ مرسی نے خواتین سے متعلق اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی کی5 تا 8 جولائی منعقد ہونے والی 8 ویں وزارتی کانفرنس کی تیاریوں کا جائزہ لیا جس کی میزبانی مصر کی نئی انتظامی کونسل کرے گی۔
السیسی نے خواتین سے متعلق او آئی سی کانفرنس کی تیاریوں کے بارے میں ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس خواتین کو بااختیار بنانے سے متعلق مصر کی حیثیت کو مستحکم کرے گی۔
السیسی نے کہا کہ یہ فورم قومی قانون سازی کیلئے ریاستی کوششوں کی نمائندگی کرے گا جو صنفی مساوات کی حمایت کرتا ہے اور مختلف شعبوں میں خواتین کے بااختیار ہونے کو یقینی بنائے گا جن میں کابینہ اور ایوان نمائندگان سب سے اوپر ہے۔
بسام راضی نے کہا کہ سربراہ اجلاس کے دوران مصر اگلے دو سال کے لئے اس کانفرنس کی صدارت سنبھالے گا۔

ڈبلیو ڈی او خواتین کے لئے جامع فریم ورک کی نمائندگی کرتی ہے۔ (ڈیلی نیوز ایجپٹ)

السیسی نے حالیہ فیصلوں پر روشنی ڈالی جن کے مطابق مصر کی تاریخ میں پہلی بار خواتین کو ریاستی کونسل میں مقرر کیا جاسکتا ہے اورعوامی مقدمات چلائے جاسکتے ہیں۔
اجلاس کے دوران مرسی نے کہا کہ  ڈبلیو ڈی او خواتین کی حیثیت کو بہتر بنانے کے لئے ایک جامع فریم ورک کی نمائندگی کرتی ہے۔
انہوں نے اس تنظیم کے قیام اور فروغ کے لئے مصر کی اہم رہنما کوششوں کو اجاگر کیا۔ انہوں نے دیگر او آئی سی رکن ممالک کو جولائی 2020 سے موثر ہونے والے ڈبلیو ڈی او کے قانون کی توثیق کرنے کی ترغیب دینے کے لئے مصر کی کوششوں پر زور دیا ۔
مرسی نے کہا کہ ڈبلیو ڈی او کا مقصد او آئی سی ممبر ممالک میں خواتین کے کردار اوران کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا نیزانہیں سماجی ، معاشی اور سیاسی طور پر بااختیار بنانے کے لئے خصوصی پروگراموں کے ذریعہ ان کی استعداد بڑھانا ہے۔

او آئی سی میں خواتین کے کردار اوران کی صلاحیتوں میں اضافہ کیا جائے گا۔ (فوٹو ٹوئٹر)

ڈبلیو ڈی او نے خواتین کے خلاف تشدد سے نمٹنے، انتہا پسندی کے خلاف جنگ اور پوری دنیا میں مسلم خواتین کے حقوق کے مسودے میں اسلامی اقدار کو اجاگر کرنے کی کوشش کی ہے۔
سیسی نے ہدایت کی کہ ڈبلیو ڈی او ہیڈ کوارٹر زکے طور پر ایک علیحدہ مربوط عمارت استعمال کی جائے۔ انہوں نے ڈبلیو ڈی او ہیڈ کوارٹرز کے اندر ایک ریسرچ سنٹر کے قیام کا حکم بھی دیا تا کہ خواتین کو بااختیار بنانے کے عمل کے فروغ سے متعلق نظریات پیدا کرنے کے لئے مطالعات کا انعقاد کیا جاسکے۔
مصری صدر نے کہا کہ ڈبلیو ڈی او کو اقوام متحدہ کے ساتھ تعاون کے پروگراموں کا مسودہ تیار کرنے اور اپنی سرگرمیوں کو مزید تقویت دینے کے لئے بین الاقوامی تنظیموں بالخصوص اقوام متحدہ کے اداروں سے منسلک ہونا چاہئے۔
 

شیئر: