Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کچھ افراد کو کورونا ویکسین کے مضر اثرات کا سامنا کیوں کرنا پڑتا ہے؟

ایسٹرا زینیکا ویکسین سے چند افراد کے خون میں پھٹکیاں بن گئی تھیں۔ فوٹو اے ایف پی
کورونا وائرس کی ویکسین لگوانے کے بعد چند افراد کو وقتی طور پر اس کے مضر اثرات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جس میں سر درد، تھکن اور بخار کی کیفیت شامل ہے۔ کسی بھی ویکسین سے انسانی جسم میں ردعمل پیدا ہونا ایک عام بات ہے جو مدافعتی نظام کے فعال ہونے کی علامت بھی ہے۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن میں ویکسین چیف ڈاکٹر پیٹر مارکس نے اپنے حوالے سے کہا کہ ویکسین لگوانے کے اگلے دن وہ کسی بھی قسم کی سخت جسمانی سرگرمی میں شرکت کا منصوبہ نہ بنائیں۔ ویکسین کی پہلی خوراک لگوانے کے بعد ڈاکٹر مارکس بھی تھکاوٹ کا شکار ہو گئے تھے۔ 

ویکسین کے مضر اثرات کا سامنا کیوں کرنا پڑ رہا ہے؟

انسان کے مدافعتی نظام کے بنیادی طور پر دو بازو ہیں۔ جیسے ہی انسانی جسم میں کوئی چیز باہر سے داخل ہوتی ہے تو پہلا بازو فوراً حرکت میں آ جاتا ہے۔ خون کے سفید خلیے اس مقام پر اکھٹے ہو جاتے ہیں جو سوزش کا سبب بھی بنتے ہیں۔ سوزش کے باعث سردی، تھکن، جسم میں درد اور دیگر مضر اثرات  کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مدافعتی نظام میں اس نوعیت کا تیز ردعمل عمر کے ساتھ کمزور ہو جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بڑی عمر کے نوجوانوں کے مقابلے میں چھوٹی عمر کے زیادہ افراد کو ویکسین کے مضر اثرات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ چند اقسام کی ویکسین کے لگوانے سے بھی انسانی جسم میں زیادہ ردعمل رونما ہوا ہے۔
تاہم ہر شخص میں ویکسین کا مختلف ردعمل سامنے آیا ہے۔ اگر ویکسین کی پہلی یا دوسری خوراک کے بعد کسی بھی قسم کا ردعمل سامنے نہیں آیا تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ ویکسین اثر نہیں کر رہی۔
ویکسین کی خوارک سے مدافعتی نظام کا دوسرا حصہ بھی حرکت میں آ جاتا ہے جو جسم میں اینٹی باڈیز بنا کر وائرس سے حفاظت کرتا ہے۔
کورونا ویکسین کے باعث اکثر خواتین کو بغل میں موجود لمف نوڈز میں سوجن کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مدافعتی نظام فعال ہونے کے باعث لمف نوڈز میں وقتی طور پر سوجن ہو جاتی ہے۔

ویکیسن لگوانے سے مدافعتی نظام فوراً حرکت میں آ جاتا ہے۔ فوٹو اے ایف پی

کورونا ویکسین لگوانے سے پہلے خواتین کو میموگرام کروانے کا مشورہ دیا جاتا ہے تاکہ کسی بھی قسم کی سوجن کو کینسر کی وجہ نہ سمجھا جائے۔
تاہم کورونا ویکسین سے ہونے والے تمام مضر اثرات معمول کی بات نہیں ہیں۔ ویکسین کی لاکھوں کی تعداد میں خوراکیں لگنے کے بعد صرف چند ہی سنگین خطرات سامنے آئے ہیں۔
ایسڑا زنیکا اور جانسن اینڈ جانسن کی ویکسین لگوانے والوں میں سے چند فیصد نے خون میں پھٹکیاں بننے کی شکایت کی ہے۔ تاہم نگران اداروں نے کہا تھا کہ ویکسین نہ لگوانے کے خطرات سے اس کے فوائد کہیں زیادہ ہیں۔
کچھ لوگوں کو ویکسین کے باعث الرجک ری ایکشن کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے۔ اسی لیے ویکسین لگوانے کے 15 منٹ بعد تک سنٹر میں انتظار کرنا چاہیے تاکہ کسی ری ایکشن کی صورت میں فوراً نمٹا جا سکے۔
حکام اس بات کا بھی تعین کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کیا دل کی وقتی سوزش فائزر اور موڈرنا جیسی ایم آر این اے ویکسین کا مضر اثر ہے۔ امریکی حکام نے فی الحال دل کی سوزش کی وجہ ویکسین نہیں قرار دی تاہم ان کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے سامنے آنے والی رپورٹس کو مانیٹر کیا جا رہا ہے۔

شیئر: