سعودی عرب کا نیا شہر جو کیش لیس ہوگا
کنگ سلمان انرجی پارک (سبارک) دمام اور الاحسا کے درمیان واقع ہے (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب میں ریاض بینک کے سی ای او طارق السویدان نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے مشرقی صوبے میں ایک ایسا نیا شہر تعمیر کیا جا رہا ہے جو کیش لیس ہو گا۔
عرب نیوز کے مطابق کنگ سلمان انرجی پارک (سبارک) دمام اور الاحسا کے درمیان واقع ہے اور اسے 50 مربع کلومیٹر کے رقبے پر تعمیر کیا جا رہا ہے۔ اس پارک میں ایک لاجسٹک زون اور خشک بندرگاہ بھی شامل ہو گی۔
سبارک نے مارچ میں اعلان کیا تھا کہ اس منصوبے کے پہلے مرحلے کا 80 فیصد کام سرکاری طور پر مکمل ہوا ہے۔
طارق طارق السویدان نے العربیہ کو بتایا کہ ’ریاض بینک اور کنگ سلمان انرجی سٹی (سبارک) کے مابین ایک نئے معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں جس کا مقصد اس منصوبے کو مکمل طور پر ڈیجیٹل شہر میں تبدیل کرنا ہے۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’ہماری خواہش ہے کہ سبارک سٹی مکمل طور پر ڈیجیٹل ہو کیونکہ یہ ایک نیا شہر ہے جہاں کیش استعمال نہیں ہوتا اور تمام ادائیگیوں، دکانوں اور خدمات میں استعمال کے لیے ایک خاص پاس کارڈ ہو گا۔
ریاض بینک اور کنگ سلمان انرجی سٹی کے مابین ہونے والے معاہدے میں 10 اقدامات شامل ہیں جن کا مقصد کاروبار کرنے اور ڈیجیٹل معیشت میں آسانی کے ساتھ مملکت کی درجہ بندی کی سپورٹ کرنا ہے۔
واضح رہے کہ سبارک سٹی 2035 تک مکمل ہوجانے پر مملکت کو مجموعی قومی پیداوار میں 22 ارب ریال سے زیادہ مہیا کرے گا۔ اس کی بدولت بالواسطہ اور بلاواسطہ ایک لاکھ افراد کو روزگار ملے گا۔ 350 سے زیادہ صنعتی اور خدمات فراہم کرنے والے اداروں کی سعودائزیشن ہو گی۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے 2018 میں اس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔