دوسری طرف باحہ ریجن میں محکمہ جنگلی حیات کے دفتر کے سربراہ محمد حسن الزہرانی نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’دو بکروں کی ہلاکت کی اطلاع مل گئی ہے‘۔
’سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی ویڈیو صحیح ہے، ہلاک ہونے والے بکرے ان 20 میں سے دو ہیں جنہیں جنگلی حیات کی افزائش کے لئے چھوڑا گیا تھا‘۔
’ادارے کے اہلکاروں نے دونوں ہلاک ہونے والے بکروں کے نمونے قومی مرکز برائے ریسرچ روانہ کیا ہے تاکہ معلوم ہوسکے کہ وہ کس وجہ سے ہلاک ہوئے ہیں‘۔
واضح رہے کہ جنگلی حیات کی افزائش کے لئے چھوڑے جانے والے نایاب پہاڑی بکروں پر بحث جاری ہے۔
ٹوئٹر صارفین نے متعدد ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن بکروں کو قومی پارک میں چھوڑا گیا وہ گلی محلوں میں گھوم رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ’اس سے ثابت ہوا کہ بکروں کو مناسب جگہ پر نہیں چھوڑا گیا یا یہ جگہ ان کی افزائش کے لیے ٹھیک نہیں ہے‘۔
دوسری طرف جنگلی حیات کے محکمے نے رہائشیوں سے اپیل کی ہے کہ بکروں کو ان کے حال پر چھوڑا جائے، ہم نے سوچ سمجھ کر جگہ کا انتخاب کیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں دو افراد نے ایک بکرا شکار کیا تھا جنہیں پولیس نے گرفتار کرکے ضابطے کے مطابق جرمانہ عائد کیا تھا۔