Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تیل کی پیداوار کا باقی سال کے لیے تعین، اوپیک کا اہم اجلاس آج

سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان ایک محتاط حکمت عملی کے حامی ہیں۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
تیل کی قیمتوں میں بدھ کو تیل پیدا کرنے والے ممالک کے اہم اجلاس سے قبل جو باقی سال کے لیے خام تیل کی عالمی مارکیٹ کی سمت کا تعین کر سکتا ہے، استحکام رہا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب اور روس کی زیرقیادت 23 مضبوط اوپیک + اتحاد کے وزرا کے کئی مہینوں سے ایک اہم اجلاس کی تیاریوں کی وجہ سے برینٹ کروڈ صرف 75 ڈالر سے زائد پر ٹریڈ کرتا رہا۔
وزرا آج جمعرات کو فیصلہ کریں گے کہ آیا طلب میں بہتری کے پس منظر کے خلاف پیداوار میں اضافہ کیا جائے کیونکہ دنیا وبائی کساد بازاری سے نکلی ہے۔
قمر انرجی کنسلٹنسی کے چیف ایگزیکٹو اور ماہر تیل رابن ملز نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’مارکیٹ اور پیش گوئی یقینی طور پر مزید فراہمی کی ضرورت کا اشارہ دے رہی ہے۔‘
لیکن سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان ایک محتاط حکمت عملی کے حامی ہیں کیونکہ گذشتہ سال کے اتار چڑھاؤ کے بعد عالمی مارکیٹ کی حکمت عملیوں میں دوبارہ توازن آیا ہے جبکہ کورونا وائرس کی نئی اقسام سے کئی ممالک کی معاشی بحالی کو خطرہ ہے۔
شہزادہ عبد العزیز بن سلمان نے گذشتہ ہفتے امریکی سرمایہ کاری فورم کو بتایا تھا کہ معاشی بحالی اور تیل کی طلب میں اضافے کی کچھ پیش گوئیاں ’حد سے زیادہ پر امید ہیں۔‘
خیال کیا جاتا ہے کہ اوپیک + تین ماہ کے معاہدے کے بعد جس نے آہستہ آہستہ پیداوار میں اضافہ کیا لیکن جو اگست کے آغاز میں ختم ہو رہا ہے، باقی سال کے لیے بہت سے مواقع کو زیرغور لائے گا۔
ایک آپشن یہ ہے کہ اگست میں پیداوار کو بڑھا کر یومیہ پانچ لاکھ بیرل کر دیا جائے یا پیدوار کو اگلے تین ماہ میں بھی آہستہ آہستہ بڑھانے کا فیصلہ ہو سکتا ہے۔
ایسا لگتا ہے کہ روس کے اوپیک + وزیر الیگزینڈر نوواک اس طرح کی تجویز کے حامی ہیں۔ جبکہ روس کے تیل اتحادی قازقستان نے کہا کہ وہ موجودہ پیداوار کی سطح میں اضافہ چاہتا ہے۔
اگرچہ امریکہ اور چین جیسی بڑی معیشتوں سے طلب کی بحالی میں زبردست اضافہ ہوا ہے لیکن یورپ کے کچھ حصے اب بھی وبا کی وجہ سے عائد لاک ڈاؤن سے متاثر ہیں۔
اگر اوپیک + نے سپلائی میں نمایاں اضافہ کیا اور موسم خزاں میں طلب غیر متوقع طور پر گر گئی تو تیل کی قیمت پر شدید اثر پڑ سکتا ہے۔
تاہم تیل کی مارکیٹ کو اوپر اٹھتا دیکھنے والے پراعتماد ہیں۔ امریکی انوسیٹمنٹ بینک گولڈمین سکس جس نے اگلے سال ممکنہ طور پر 100 ڈالر فی بیرل قیمت کی پیش گوئی کی ہے، نے کہا ہے کہ اگست میں 10 لاکھ بیرل بڑھنے سے بھی اس کی پیش گوئی کو کوئی خاص فرق نہیں ہوگا۔

شیئر: