Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلامو فوبیا کی بنیاد پر دہشت گردی کے خطرے سے نمٹا جائے: اقوام متحدہ

اقوام متحدہ نے نفرت اور تشدد کو بڑھاوا دینے والے دہشت گرد گروہوں کے خلاف کارروائی کرنے کا کہا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے بین الاقوامی کمیونٹی سے اسلامو فوبیا کی بنیاد پر دہشت گردی کے ابھرتے ہوئے خطرے سے نمٹنے کا مطالبہ کیا ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جمعے کے روز جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’جنرل اسمبلی نے متفقہ طور پر انسداد دہشت گردی کی ترمیم شدہ عالمی حکمت عملی منظورکر لی ہے۔‘
’جنرل اسمبلی نے بین الاقوامی کمیونٹی سے مناسب اقدامات اٹھانے کا کہا ہے جن کے تحت اسلامو فوبیا اور نسل پرستی کی بنیاد پر ہونے والی دہشت گردی کے خطرے سے نمٹا جا سکے۔‘
بیان کے مطابق ’اسلامو فوبیا کو دہشت گردی کے ابھرتے ہوئے خطرے کے طور پر پہچاننے کا مطالبہ پاکستان نے سب سے پہلے دیگر او آئی سی کے رکن ممالک کے ساتھ مل کر کیا تھا۔‘
عالمی انسداد دہشت گردی سٹریٹجی (جی سی ٹی ایس) سب سے پہلے سنہ 2006 میں منظور کی گئی تھی جس کا سال میں دو مرتبہ جائزہ لیا جاتا ہے اور دہشت گردی کی بدلتی ہوئی نوعیت کے مطابق اس میں ترامیم کی جاتی ہیں۔
جی سی ٹی ایس کے تحت تمام ممالک کو مذہبی اور نسلی امتیاز کو ختم کرنے اور ان تمام دہشت گرد گروپس کے خلاف کارروائی کرنے کا کہا ہے جو مذہب اور نسل کی بنیاد پر نفرت اور تشدد کو بڑھاوا دیتے ہیں۔
دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’جی سی ٹی ایس میں اسلامو فوبیا کو دہشت گردی کے خطرے کے طور پر پہچاننا تاریخی کامیابی ہے، تاکہ دنیا بھر میں مسلمانوں اور ان کی عبادت گاہوں پر بڑھتے ہوئے دہشت گردانہ حملوں سے نمٹا جائے۔
بیان کے مطابق ’پاکستان نے متعدد بار بین الاقوامی کمیونٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے ذریعے اسلاموفوبیا کے خلاف مل کر مؤثر اقدامات اٹھائے جائیں۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’اقوام متحدہ کی حکمت عملی بین الاقوامی کمیونٹی کے عزم کی تصدیق کرتی ہے کہ تنازعات کے حل کے لیے اقدامات کیے جائیں گے اور غیر ملکیوں کا قبضہ بھی ختم کیا جائے گا تاکہ عالمی دہشت گردی کی  بنیادی وجوہات سے نمٹا جا سکے۔‘

شیئر: