اقامے اور خروج وعودہ میں 31 جولائی کے بعد مزید توسیع ہوگی؟
اقامے اور خروج وعودہ میں 31 جولائی کے بعد مزید توسیع ہوگی؟
بدھ 14 جولائی 2021 5:32
فی الحال توسیع کے احکامات 31 جولائی 2021 تک کے لیے ہیں۔ (فائل فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے لیے اقامہ اور رہائشی قوانین واضح ہیں جن پر عمل کرنا سب کے لیے لازمی ہے۔ آجر اور اجیر کے حوالے سے بھی قوانین موجود ہیں ان سے آگاہی ضروری ہے۔
ایک غیر ملکی کارکن کی جانب سے جوازات کے ٹوئٹر پر پوچھا گیا ہے کہ ’ملازمت کا نیا معاہدہ قبول نہیں کیا جس پر کفیل نے خروج نہائی لگا دیا۔ جانا نہیں چاہتا کیا کروں؟‘
جوازات کا کہنا تھا کہ ’آجر واجیر کے مابین کسی بھی اختلافی معاملے کی صورت میں لیبر آفس سے رجوع کیا جاسکتا ہے جہاں متعلقہ اہلکار موجود ہیں جو معاملے کا تمام پہلوں سے جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کرتے ہیں۔‘
واضح رہے سعودی عرب میں مارچ 2021 سے ملازمت کا نیا قانون متعارف کرایا گیا ہے جس میں ملازمت کا معاہدہ اہم ہوتا ہے۔ ملازمت کا معاہدہ ڈیجیٹل ہوتا ہے جسے منظور کرنے کے بعد وزارت افرادی قوت کی جانب سے معاہدے کی تصدیق کی جاتی ہے۔
ملازمت کے نئے قانون کے تحت ورک ایگریمنٹ کو منظور کرنا یا نہ کرنا فریقین کی مرضی پر منحصر ہے کوئی بھی فریق کسی کو مجبور نہیں کر سکتا تاہم معاہدے کو منظور نہ کرنے کی صورت میں مناسب اور قانع دلیل دینا ہوتی ہے۔
لیبر آفس جو کہ وزارت افرادی قوت کا ذیلی ادارہ ہے، میں آجر و اجیر کے مابین اختلافات کو دور کیا جاتا ہے۔ محنت کے قانون کے مطابق لیبر کورٹ یا لیبر آفس میں کیس دائر کرنے کے بعد قانونی نکات کا جائزہ لینے کے بعد فریقین کو طلب کیاجاتا ہے تاکہ باہمی اتفاق سے معاملے کوحل کیا جا سکے۔
باہمی اتفاق نہ ہونے کی صورت میں لیبر کورٹ قانون کے مطابق فیصلہ صادر کرتی ہے جسے تسلیم کرنا فریقین کے لیے لازمی ہوتا ہے تاہم ابتدائی فیصلے کے خلاف 30 دن کے اندر اپیل دائر کی جا سکتی ہے۔
ایک شہری کی جانب سے پوچھا گیا ہے کہ ’فمیلی ڈرائیور کا تعلق اس ملک سے ہے جہاں سے فی الحال مسافروں کے آنے پر پابندی ہے، ڈرائیور کا خروج وعودہ دو بار تجدید کیا ہے کیا مزید بھی کیا جا سکتا ہے؟
جوازات کا کہنا تھا کہ ’بیرون ملک گئے ہوئے کارکنوں کے خروج وعودہ یا اقامہ کی مدت میں توسیع اختیاری وسائل کو بھی استعمال کرکے کی جا سکتی ہے جس کے لیے جوازات کے ’ابشر‘ یا ’مقیم ‘ پورٹل پرتوسیع کی سہولت موجود ہے‘۔
خروج وعودہ یا اقامہ کی مطلوبہ مدت کے لیے مقررہ فیس ادا کرنے کے بعد توسیع کی کمانڈ دی جا سکتی ہے تاہم اس امر کا خیال رکھا جائے اگر خروج وعودہ کی مدت ختم ہے اور اقامہ کی باقی ہے تو صرف خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کی فیس ادا کی جائے اگر دونوں ختم ہیں تو پہلے اقامہ کی مدت میں توسیع کی جائے اسکے بعد خروج وعودہ کی مدت میں اضافہ کیا جائے۔
کارکن کے اقامے یا خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کا اختیار سپانسر کو ہے وہ اپنے ’ابشر‘ یا ’مقیم ‘ پورٹل سے ہی توسیع کی کارروائی کو انجام دے۔
ایک شخص نے استفسار کیا ہے فیملی ممبرز خروج وعودہ پر گئے ہوئے ہیں کیا 31 جولائی کے بعد مزید توسیع ہوگی؟
جوازات کا کہنا تھا کہ ’حکومت کی جانب سے کورونا سے متاثرہ ممالک کے اقامہ ہولڈر تارکین کے لیے حکومت کی جانب سے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں31 جولائی تک مفت توسیع کے احکامات صادر کیے ہیں جن پرمرحلہ وار عمل جاری ہے۔‘
’جہاں تک مزید توسیع کا سوال ہے تو اس بارے میں اگر حکومت کی جانب سے مزید رعایت دینے کا اعلان کیا جائے گا تو جوازات کے سرکاری پلیٹ فارم سے اس کی اطلاع فراہم کر دی جائے گی فی الحال توسیع کے احکامات صرف 31 جولائی 2021 تک کے لیے ہیں۔‘