Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

داسو واقعے میں بارودی مواد کی موجودگی کی تصدیق: فواد چوہدری

لاک ہونے والوں میں نو چینی شہریوں کے علاوہ دو ایف سی اہلکار اور دو مقامی باشندے بھی شامل تھے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ داسو واقعے کی ابتدائی تفتیش میں بارودی مواد کی موجودگی کی تصدیق ہو گئی ہے۔
جمعرات کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ’دہشت گردی کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا، وزیراعظم اس حوالے سے خود پیشرفت کی نگرانی کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں حکومت چینی سفارت خانے کے ساتھ میں ہے، ہم مل کر دہشت گردی کی لعنت سے لڑنے کے لیے پرعزم ہیں۔‘
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق چین نے کہا ہے کہ وہ بس دھماکے کی تحقیقات میں مدد کے لیے ایک ٹیم پاکستان بھیجے گا۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے جمعرات کو پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ چین تحقیقات میں پاکستان کے ساتھ قریبی تعاون کرے گا۔
بدھ کو ژاؤ لیجیان نے دھماکے کو ’بم حملہ‘ قرار دیا تھا جبکہ پاکستان نے کہا تھا کہ تکنیکی خرابی کی وجہ سے بس حادثے کا شکار ہوا۔
چینی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ کے مطابق چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات میں دھماکے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے تاہم حادثے کو حملہ کہتے کہتے رکے۔
لیکن چینی وزیر خارجہ نے شاہ محمود قریشی کو کہا کہ ’اگر یہ واقعتاً ایک دہشت گرد حملہ تھا تو پاکستان فوراً ملزمان کو گرفتار کر کے سخت سزا دلوائے۔‘
انہوں نے مزید کا کہا کہ ’سبق سیکھنا چاہیے‘ اور دونوں ممالک کو چین پاکستان کے تعاون منصوبوں کے لیے سکیورٹی اقدامات کو مضبوط بنانا چاہیے تاکہ ان کے محفوظ اور ہموار آپریشنز کو یقینی بنایا جاسکے۔
تاجکستان میں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ اجلاس کے موقعے پر پاکستان اور چین کے وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقات ہوئی۔
بدھ کی صبح خیبر پختونخوا کے ضلع کوہستان میں داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے قریب بس حادثے‘میں چینی شہریوں سمیت 13 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔
ہلاک ہونے والوں میں نو چینی شہریوں کے علاوہ دو ایف سی اہلکار اور دو مقامی باشندے بھی شامل تھے جبکہ زخمیوں کی تعداد 27 ہے۔
چین نے کہا تھا کہ بس میں ہونے والے دھماکے کی مکمل تحقیقات کی جائیں۔
چین کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان  ژاؤ لیجیان نے پریس بریفنگ میں پاکستان سے کہا تھا کہ ’بس میں ہونے والے دھماکے کی مکمل تحقیقات کی جائیں جس میں چینی شہریوں کی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
پاکستان کی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ چینی ورکرز کو  لے کر جانے والی بس تکنیکی خرابی کے باعث گہری کھائی میں جا گری اور اس کے بعد گیس لیکج کے باعث بس میں دھماکہ بھی ہوا۔

داسو حادثے میں نو چینی شہری ہلاک ہوئے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

پاکستان کی وزارت خارجہ کا بیان

پاکستان کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اپر کوہستان حادثے کے فوری بعد چینی سفارت خانے اور چینی وزارت خارجہ سے رابطہ کیا گیا۔ 
وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق شدید زخمیوں کو فوری طور پر سی ایم ایچ راولپنڈی منتقل کیا گیا۔
وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ حادثے سے متعلق مزید تفصیلات موصول ہونے پر آگاہ کیا جائے گا۔
وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ ’ہم واضح کہہ رہے ہیں کہ اپر کوہستان بس دھماکے میں کسی بھی آپشن کو رول آوٹ نہیں کر سکتے ۔‘

شیئر: