سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر پر ایک صارف نے ٹویٹ کی جس کے مطابق جولائی میں ٹویوٹا کمپنی نے ریکارڈ گاڑیاں فروخت کیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اس ٹویٹ پر طنزیہ انداز میں ہیش ٹیگ لکھا کہ ’مہنگائی بہت ہے‘ جس کے بعد زیادہ تر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے سخت ردعمل دیکھنے میں آیا۔
مزید پڑھیں
-
ہم کہاں کے سچے تھے: ’ماہرہ خان کی واپسی‘ پر پرجوش خیرمقدمNode ID: 587876
صارف موسیٰ نے ٹویوٹا کمپنی کے ایک اشتہار کو شیئر کیا جس میں لکھا تھا کہ ’ٹویوٹا پاکستان نے جولائی 2021 میں 6775 گاڑیاں فروخت کیں جو 1993 میں کمپنی کے قیام سے لے کر اب تک ایک ماہ میں ہونے والی سب سے بڑی سیل ہے۔‘
Toyota Pakistan sold 6775 units in July 2021, highest ever sales in a month since company's inception in 1993. pic.twitter.com/8yR1QQuOaG
— Musa (@MusaNV18) August 2, 2021
ٹوئٹر صارف علی رضا نے لکھا کہ ’جناب آپ کو اس ہیش ٹیگ کو استعمال کرنے سے پہلے ضرور سوچنا چاہیے تھا کہ ایک عام آدمی سے پوچھیں اس پر کیا بیت رہی ہے۔ ہم بھی پارٹی کے ادنیٰ کارکن ہیں اور مڈل کلاس فیملی سے تعلق ہے۔ ہم سنی سنائی بات نہیں ہم پریکٹیکل دیکھ رہے ہیں۔ کوئی شک نہیں مہنگائی بہت ہے غریب بندہ تو رہنے کے لیے چھت نہیں بنا سکتا۔‘
جناب اپکو اس ہیش ٹیگ کو استعمال کرنے سے پہلے ضرور سوچنا چاہیے تھا ایک عام آدمی سے پوچھیں کیا بیت رہی ہے ہم بھی پارٹی کے ادنی ورکر ہیں میڈل کلاس فیملی سے تعلق ہے ہم سنی سنائی بات نہیں ہم پریکٹیکل دیکھ رہے ہیں کوئی شک نہیں مہنگائی بہت ہے غریب بندہ تو رہنے کے لئے چھت نہیں بنا سکتا
— Sahibzada Ali Raza (@RealSahibzdaPTI) August 2, 2021
منور ستی نے ٹویٹ میں لکھا کہ ’برادرم فواد چوہدری صاحب سیمنٹ، سریا، گاڑیوں کی ریکارڈ فروخت، ایکسپورٹ کا بڑھنا یہ سب ظاہر کرتا ہے کہ معیشت کا پہیہ درست سمت میں تیزی سے چل رہا ہے مگر اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ مہنگائی نہیں ہے اور نچلا طبقہ پریشان نہیں ہے کم سے کم انتظامی کمزوریوں پر تو قابو پائیں۔‘
برادرم @fawadchaudhry صاحب سیمنٹ ،سریا ،گاڑیوں کی ریکارڈ فروخت ،ایکسپورٹ کا بڑھنا یہ سب ظاہر کرتا ہے کہ معیشت کا پہیہ درست سمت میں تیزی سے چل رہا ہے مگر اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ مہنگائی نہیں ہے اور نچلا طبقہ پریشان نہیں ہے کم سے کم انتظامی کمزوریوں پر تو قابو پاہیں ۔
— Munawar Satti (@munawar_satti1) August 2, 2021
ٹوئٹر صارف وسیم نے لکھا کہ ’اس سے کیا شو ہو رہا ہے کہ غریب بندہ اتنا امیر کر دیا خان نے کہ وہ کار پر کار لیے جا رہا ہے؟ بھائی کار امیر بندے لیتے ہیں، اور اس سے یہ ظاہر ہو رہا ہے کہ امیر، امیر سے امیر تر ہوتے جا رہے ہیں۔ دو وقت کی روٹی تو کھا نہیں پا رہا بے چارہ غریب اور آپ لگے مہنگائی کم دکھانے کے چکر میں۔‘
اس سے کیا شو ہو رہا؟ کہ غریب بندہ اتنا امیر کر دیا خان نے کہ وہ کار پہ کار لیے جا رہا؟
اس بھائی کار امیر بندے لیتے۔ اور اس سے یہ ظاہر ہو رہا کہ امیر امیر سے امیر تر ہوتے جا رہے۔
دو وقت کی روٹی تو کے نہیں پا رہا بے چارہ غریب اور آپ لگے مہنگائی کم دکھانے کے چکر میں— Waseem (@shahzada45) August 2, 2021
محمد علی نے لکھا کہ ’ملک میں ہونے والی مہنگائی کو کار کی سیل کے تناسب سے جوڑنا انتہائی شرمناک بات ہے۔ یہ کاروں کی خریداری کے چونچلے امیر لوگوں کے ہوتے ہیں جن کو مہنگائی سے کوئی خاص فرق نہیں پڑتا۔ ایک 30، 40 ہزار ماہانہ آمدنی والا بندہ کیسے کار لے سکتا ہے۔ یہ ٹویٹ جاہلانہ سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔‘
ملک میں ہونے والی مہنگائی کو کار کی سیل کے تناسب سے جوڑنا انتہائی شرمناک بات ہے۔۔
یہ کاروں کی خریداری کے چونچلے امیر لوگوں کے ہوتے ہیں جن کو منہگائی سے کوئی خاص فرق نہیں پڑتا۔۔
اک 30 ,40 ہزار ماہانہ آمدنی والا بندہ کیسے کار لے سکتا ۔یہ ٹویٹ جاہلانہ سوچ کی عکاسی کرتا ہے— محمد علی (@Engr_MohamadAli) August 2, 2021